Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

’’نقوشِ مشتاق‘‘ ایک مطالعہ جائزہ

Towseef
Last updated: August 31, 2024 12:25 am
Towseef
Share
9 Min Read
SHARE

محمد صدرعالم ندوی

’نقوش مشتاق ‘قاری مشتاق احمد ؒکی حیات و خدمات پر مضامین کا ایک ضخیم مجموعہ ہے جو۷۲۰؍ صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کتاب کے مرتب قاری مشتاق احمد کے صاحبزادے اور مدرسہ عالیہ عرفانیہ کے ناظم قاری امتیاز احمد پرتابگڑھی ہیں ۔یہ کتاب چھ ابواب پر مشتمل ہے۔ باب قائم کرنے سے پہلے پندرہ لوگوں کے پیغامات ہیں، جن میں چند کے نام اس طرح ہیں ۔ حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی،مولانا سعید الرحمٰن اعظمی ندوی، مولانا ڈاکٹر تقی الدین ندوی مظاہری، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ، حضرت احمد ولی فیصل رحمانی، حضرت مولانا ارشد رحمانی وغیرہ۔ دوسرا باب’ آئینہ حیات‘ پر مشتمل ہے ،جس میں ساٹھ لوگوں کے مضامین ہیں۔ دوسرے باب میں مدرسہ عالیہ عرفانیہ لکھنو (جو قاری صاحب کا قائم کردہ مدرسہ ہے ) کے اساتذہ کی تحریر ہے۔ تیسرا باب قاری مشتاق احمد پرتابگڈھی ابنائے عرفانیہ کی نظر میں کے عنوان سے ہے، جس میں بتیس لوگوں کی تحریریں ہیں اور اسی باب میں راقم الحروف محمد صدرعالم ندوی کی بھی تحریر ہے۔ پانچواں باب قاری مشتاق احمد پرتابگڑھی گھر والوں کی نظر میں کے عنوان سے ہے ۔چھٹا اور آخری باب اشکہائے غم کے عنوان سے ہے ،جس میں منظوم و منثور تعزیت نامے ہیں اور قطعات تاریخ وفات بھی ہے۔ مرتب کتاب قاری امتیاز احمد پرتابگڑھی ہیں، جو قاری مشتاق احمد پرتابگڑھی کے صاحبزادہ ہیں ۔مرتب کتاب نے اس کتاب کی ترتیب کا پس منظر اس طرح بیان کیا ہے:’’والد ماجد کے اوپر کچھ لکھنے کے اسباب بہت سے ہوسکتے ہیں اور ہر شخص اپنی پسند کے مختلف وجوہ بیان کر سکتا ہے، لیکن سب سے بڑی وجہ جو اس کتاب کو ترتیب دینے کی ہوئی ،وہ والد ماجد کی بلند حوصلگی ، بلند خیالی، بلند پروازی ، اولوالعزمی وثبات قدمی کے ساتھ قرأت سے غایت درجہ کی محبت اور لگاؤ ہے، جس کا حسین امتزاج ان کے احباب و رفقاء اور اس دور کے قرائےکرام میں سے کسی کے یہاں نہیں ملتا ہے اور جس کا ان کے معاصرین میں کہیں پتہ نہیں لگتا ۔ مرتب اپنے والد ماجد کی طرح اپنی فطرت و طبیعت میں انہی چیزوں کا دخل پاتا ہے اور ہر اس فن کی طرف بے اختیارانہ بڑھتا ہے جو احیاء اسلام کی دعوت ، فن قرأت و تجوید کی صدا لگاتا، تسخیر کائنات اور تعمیر انفس و آفاق کے لیے ابھارتا ہے جو محمد ﷺ پر اتاری گئی آخری کتاب کی عظمت اور ان کے پیغام کی آفاقیت و ابدیت پر ایمان لاتاہے۔‘‘
قاری صاحب کی خوبی کے متعلق حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی کے الفاظ میں:’’قاری مشتاق احمد صاحب میں اللہ نے بڑی انتظامی صلاحیت دے رکھی ہے ، ان کو ذہانت و فطانت سے بھی خوب نوازا ہے ۔شہر کے ذمہ داروں اور حکومت کے بعض لوگوں سے بھی ان کے تعلقات ہیں ،اس لیے دوسروں کی مدد کرنے کا انھیں خوب موقع ملتا ہے ‘‘۔ نیز تعمیر مدرسہ کے سلسلے میں فرمایا :’’ معلوم ہوتا ہے کہ قاری مشتاق صاحب کے مدرسہ کی تعمیر جن و ملائک کر رہے ہیں۔‘‘

حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی نے فرمایا:’’ قاری مشتاق احمد صاحب کو اللہ نے بڑی صلاحیتوں سے نوازا تھا ، بزرگ والد کی دعائیں اور خدا کی توفیق کہ ان کو اپنی صلاحیتوں کے استعمال کا جو میدان ملا ، وہ میدان بڑا مبارک تھا وہ کلام الٰہی سے متعلق تھا‘‘۔

قاری صاحب۱۹۹۹ء تا۲۰۰۲ء تک تین سال یوپی مدرسہ بورڈ کے چیر مین بھی رہے۔ اس عرصہ میں انہوں نے مدارس میں بہت سی اصلاحات کیں ، اہم مسائل کو سنا ، سمجھا اور حل کیا، جس کا فائدہ بعد والوں کو بھی مل رہا ہے۔ قاری صاحب کی زندگی جہد مسلسل سے عبارت تھی، موسم گرماں میں دھوپ کی تمازت ، موسم باراں میں بھینگنے کے خدشات اورموسم سرما میں کڑاکے کی ٹھنڈک میں بھی اپنے مشن کی تکمیل میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دی پوری مستعدی کے ساتھ اپنے مشن میں لگے رہتے

راہ کے پتھر سے بڑھ کر کچھ نہیں ہیں منزلیں
راستے آواز دیتے ہیں سفر جاری رکھو
قاری صاحب عاشق قرآن اور بے لوث خادم قرآن تھے۔ انہوں نے قرآن کریم کو تجوید سے پڑھنے کا انتظام مدرسہ کے ہر کلاس کے بچوں کے لیے ایک گھنٹہ کو خاص اور اس گھنٹی میں بچوں کی حاضری کو لازمی قرار دیا ، یہی وجہ ہے مدرسہ عالیہ عرفانیہ لکھنؤ میں جس نے بھی تعلیم حاصل کی اسے کچھ نہ کچھ قرآن صحیح پڑھنے آگیا ہے۔ قرآن سے محبت کی وجہ پورے ملک کے مدارس کا دورہ کیا اور قرآن کو صحیح مخارج کے ساتھ پڑھنے پر زور دیا۔مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے مضمون میں فرمایا :’’قاری صاحب بڑی خوبیوں کے آدمی تھے ،دلیری ،بہادری،سخاوت،دلنوازی کی سخاوت آپ میں کوٹ کوٹ کر بھری تھیں، کسی سے ڈرنا اور دبنا آپ نہیں جانتے تھے ،کھلے ہاتھ کے مالک تھے ، اساتذہ طلبہ اور مستحقین پر بڑھ چڑھ کر خرچ کرتے تھے، اساتذہ کو آپ ذہنی اعتبار سے فارغ اور خوش رکھنے کی کوشش کرتے تھے یہی وجہ ہے کہ آپ کے ادارہ کے اساتذہ تادم حیات اسی ادارہ سے وابستہ رہے ،طلبہ کی صلاح و فلاح اور ان کے مستقبل کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے آپ ہمہ وقت کوشاں رہتے تھے ۔‘‘

قاری صاحب کا راقم الحروف کے ضلع ویشالی سے بھی کافی قربت و انسیت تھی ۔ہمارے ضلع ویشالی کا قاری صاحب نے سفر بھی کیا جس کا تذکرہ مفتی محمد ثناءالہدی قاسمی نے اپنے تعزیتی خط میں کیا ہے۔راقم الحروف سے وہ بہت محبت کرتے تھے ۔آپ کے دادا مرحوم مولانا محمد احمد پرتابگڑھی پر جو سیمینار ہوا تھا، اس میں مجھ سے بھی مقالہ لکھوایا تھا اور میں نے عرفان محبت کے پیامبر مولانا محمد احمد پرتابگڈھی کے عنوان سے اس سیمینار میں حاضر ہو کر پڑھا بھی تھا ۔بعد میں وہ میری کتاب نقد معتبر بھی اشاعت پذیر ہوا۔ میری دعوت پر انہوں نے دوبار ویشالی کا دورہ کیا اور میرے گھر بھی تشریف لے گئے، ہر جگہ جب انہیں گفتگو کے لیے مائک تھمایا جانے لگا تو فرمایا، کہ اگر دو ایک بار اور آگیا تو میں بھی مقرر ہو جاؤں گا۔‘‘ قاری صاحب۱۲؍ اکتوبر۲۰۱۹ء کو اپنے مالک حقیقی سے جا ملے ،لیکن ان کا لگایا ہوا پودا مدرسہ عالیہ عرفانیہ کا فیض تا قیامت جاری و ساری رہے گا۔ مجھے منور رانا کا وہ شعر جو قاری صاحب کی وفات پر لکھا گیا ۔ یاد آرہا ہے

جتنی خاموشی سے تم چھوڑ گئے قاری صاحب
اس طرح تو کوئی محفل سے نہیں جاتا ہے
اپنی قسمت سے شکایت تو بہت ہے لیکن
زندگی کے کسی گوشے میں ابھی تک تم ہو
تم کو دنیا سے گئے ایک زمانہ گذرا
پھر بھی لگتا ہے کہ حجرے میں ابھی تک تم ہو
نقوش مشتاق۷۲۰؍ صفحات پر مشتمل کتاب لائق مطالعہ ہے،یہ کتاب جہاں قاری مشتاق احمد پرتابگڑھی کے متعلقین کے لیے ہے ،وہیں یہ کتاب مدارس کے ذمہ داروں کے لیے پڑھنے کے لائق ہے۔ اس کتاب کو پڑھنے کے بعد ارباب مدارس کو ہمت و حوصلہ بھی ملے گا اور کام کرنے کا سلیقہ بھی ۔ یہ کتاب ستمبر۲۰۲۳ء میں چھپی ہے جس کی قیمت۵۰۰؍ روپے درج ہے۔ مدرسہ عالیہ عرفانیہ عبدالعزیز روڈ چوک لکھنو سے بہ آسانی حاصل کی جا سکتی ہے
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ہندوستان میںکاروباری اختراع کاروباری رہنماؤں اور کل کے مفکرین کے کندھوں پر :منوج سنہا | جموں و کشمیر تعلیم اور اختراع کا بڑا مرکز بن کر ابھرا لیفٹیننٹ گورنر کا آئی آئی ایم جموں میں اورینٹیشن پروگرام کے اختتامی اجلاس سے خطاب
جموں
ڈی کے جی سڑک پر لینڈ سلائیڈنگ، گاڑیوں کی آمد و رفت متاثر
پیر پنچال
کویندر گپتا نے بطور لیفٹیننٹ گورنر لداخ حلف اٹھایا کہا لداخ کی مساوی ترقی یقینی بنانے کیلئے مل کرکام کرینگے
جموں
خطہ چناب میں سرگرم ملی ٹینٹ گروہوں اور اُن کے معاون نیٹ ورک کامکمل خاتمہ ضروری ملی ٹینٹ گروپوں کا مکمل صفایا کیا جائیگا | پولیس سربراہ کا ڈوڈہ، کشتواڑ و رام بن میں سیکورٹی صورتحال اور انسداد ملی ٹینسی آپریشنز کا جائزہ
خطہ چناب

Related

کالممضامین

افسانوی مجموعہ’’تسکین دل‘‘ کا مطالعہ چند تاثرات

July 18, 2025
کالممضامین

’’تذکرہ‘‘ — ایک فراموش شدہ علمی اور فکری معجزہ تبصرہ

July 18, 2025
کالممضامین

نظموں کا مجموعہ ’’امن کی تلاش میں‘‘ اجمالی جائزہ

July 18, 2025
کالممضامین

حیراں ہوں دِل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں ؟ ہمارا معاشرہ

July 18, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?