سرینگر/ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے منگل کو مطالبہ کیا کہ سوشل میڈیا پر جعلی سرکاری حکمنامے شیئر کرنے کی تحقیقات سی بی آئی کے ذریعے کرائی جانی چاہئے۔
اس سے قبل ریاست کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ سوشل میڈیا پر گذشتہ کچھ دنوں سے جو 'سرکاری آرڈڑ' شیئر ہورہے ہیں وہ بے بنیاد اور جعلی ہیں۔
عمر نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ گورنر کی طرف سے سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والے سرکاری آرڈروں کو جعلی قرار دیا جانا انتہائی اہم معاملہ ہے جس کی سی بی آئی کے ذریعے تحقیقات عمل میں لائی جانی چاہئے۔
عمر کا کہنا تھا''گورنر نے ایک انتہائی اہم معاملہ اُٹھایا ہے۔سرکاری آرڈر حکام کے دستخطوں کے ساتھ تیار اور شیئر کئے جاتے رہے ہیں اور اس معاملے کی تحقیقات کیلئے سی بی آئی کی خدمات حاصل کی جانی چاہیں''۔
گورنر ملک نے آج ایک تقریب کے حاشیئے پر نامہ نگاروں کو بتایا''حکومت کی طرف سے کوئی بھی آرڈر جاری نہیں کیا گیا ہے۔ یہ سب بے بنیاد آرڈر ہیں''۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں افواہیں جنگل کے آ گ طرح پھیلتی ہیں۔
گورنر ملک کا کہنا تھا'' اگر لالچوک میں کوئی چھوٹا واقعہ پیش آتا ہے تو میں گورنر ہائوس میں سنتا ہوں کہ لالچوک میں دھماکہ ہوا ہے۔ کشمیر میں ایسے ہی افواہیں اُڑتی ہیں''۔
گورنر ملک نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں۔
ان کا مزید کہنا تھا''ریاست میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک اور نارمل ہے''۔