سرینگر//نیشنل فرنٹ چیئر مین نعیم احمد خان کی مسلسل خانہ اسیری کو سرکارکی بوکھلاہٹ قرار دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ مزاحمتی قائدین کیخلاف غیر جمہوری اقدامات استعمال کرکے اُنہیںتنازعہ کشمیر سے متعلق اُن کا بنیادی مو¿قف تبدیل کرنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ نعیم خان کی پوری زندگی قربانیوں پر عبارت ہے اور ہر مزاحمتی قائد کی طرح جیل ان کا دوسرا گھر رہا ہے۔بھارت اور اس کے مقامی بہی خواہ کشمیری عوام کی آواز کو دبانے کیلئے یہاں کی مسلمہ سیاسی قیادت کو گرفتار یا خانہ نظر بند رکھتے ہیں۔نئی دلی اور اس کے مقامی خیرخواہوں کو جان لینا چاہئے کہ ایسے اقدامات یہاں کی قیادت کیلئے کوئی معنی نہیں رکھتے ہیں۔ترجمان نے نعیم خان کو مسلسل نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہ دینے اور اُن کی سماجی سرگرمیوں پر بھی مکمل پابندی عاید کئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں کی کہانیاں تاریخ کی کتابوں میں ملنا محال ہے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اب جبکہ کشمیری عوام نے بھارت کو ایک بار پھر انتہائی زور دار طریقے سے مسترد کردیا ہے،نئی دلی کو چاہئے کہ وہ حقیقت کا ادراک کرتے ہوئے تنازعہ کشمیر کے حل کے عملی اقدامات کرے۔