سرینگر//نیشنل فرنٹ نے سیاسی قیدیوں کی حالتِ زار پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قائدین اور کارکنوں کی مسلسل حراست سراسر سیاسی انتقام گیری ہے۔ ایک بیان میں نیشنل فرنٹ نے کہا ہے کہ اب یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ نیشنل فرنٹ چیئر مین نعیم احمد خان اور دیگر مزاحمتی قائدین بشمول شبیر شاہ،الطاف احمد شاہ،بٹہ کراٹے پیر سیف اللہ،ایاز اکبر، معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام اور معروف تاجر ظہور وٹالی کی مسلسل اسیری محض سیاسی انتقامی گیری کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ بیان میں ترجمان نے کہاکہ نیشنل فرنٹ زوردیتی ہے کہ جملہ سیاسی قیدی جو بھارت یا ریاست کی دور دراز جیلوں میں مقید رکھے گئے ہیں، کو فی الفور وادی کی جیلوں کے اندر منتقل کیا جائے تاکہ اُن کے گھروالے اُن سے ملنے میں مزید پریشانیوں کا سامنا نہ کریں۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کی سپریم کورٹ نے بھی کئی بار سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ قیدیوں کو اُن کی نزدیکی جیلوں کے اندر ہی مقید رکھا جانا چاہئے لیکن ان احکامات کو بھی نظرانداز کیاجارہاہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ دلی کے بد نام زمانہ تہاڑ جیل میں مقید نعیم احمد خان اور دیگر قیدیوں، بھارت کی کئی اور جیلوں میں عرصہ دراز سے ایام اسیری کاٹ رہے کشمیریوں اور حال ہی میں سرینگر سینٹرل جیل سے جموں کی دور دراز جیلوں میں منتقل کئے گئے قیدی سخت ترین موسمی حالات کا بری طرح شکار ہیں جس کی وجہ سے اُن کے کئی امراض میں بے حد اضافہ ہوا ہے۔ ترجمان نے کہا کشمیر کے سیاسی قیدیوں کے حقوق پر بھی شب خون مارا جارہا ہے اور سلاخوں کے پیچھے اُن سے جوسلوک روا رکھا جارہا ہے اورا ُنہیں جس طرح کے حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، وہ ایک تشویشناک معاملہ بن گیا ہے۔