معلوم ہے سب کو ترے کردار کا عالم
اس پر یہ ترا نرمئی گفتار کا عالم
آنکھوں میں مری حسرتِ دیدار کا عالم
گلیوں میں تری عالم انوار کا عالم
اُلفت بھی، صداقت بھی، ندامت بھی، حیا بھی
اللہ رے ہمارے شہہِ ابرار کا عالم
جائیں گے مدینے تو بشارت بھی ملے گی
دنیا میں ہی دیکھیں کبھی گلزار کا عالم
جب نعت اُترتی ہے مرے قلب و جگر پر
لہجے کا اثر پوچھ نہ اشعار کا عالم
یہ آنکھ بھٹکتی ہے تری دید کی خاطر
آ! دیکھ ذرا اس دِل بیمار کا عالم
اشرف عادل ؔ
کشمیر یونیورسٹی حضرت بل سرینگر
موبائل نمبر؛7780806455