تمنا ہے مدینے میں بھی جائوں
وہاں کی نوری بارش میں نہائوں
کرو ذکرِ نبیؐ اے اہلِ محفل
میں ہونٹوں کو درودوں سے سجائوں
مجھے اَزبر ہو عشقِ مصطفےٰؐ یوں
کہ اُس کے آگے سب کچھ بُھول جائوں
مجھے کب ہو گا دیدارِ مدینہ
خدایا دل کو میں کب تک منائوں
میں کیسے چھوڑ دوں دربارِ آقاء
میں کیونکر ٹھوکریں در در کی کھائوں
نظر میں رکھ کے کردارِ صحابہ
سلیقہ جینے کا خود کو سکھائوں
پِروکر سنتیں اپنے عمل میں
اے زاہدؔ زندگی اپنی بنائوں
محمد زاہد رضاؔ بنارسی
دارالعلوم حبیبیہ رضویہ گوپی گنج،
بھدوہی۔یوپی 9451439786