اُمتی شہہ کا بنایا، میں تو اس قابل نہ تھا
شکر ہےتیرا خدایامیں تو اس قابل نہ تھا
نعت گوئی نے مجھے بخشا ہے کیا اعلی مقام
خاک سے مجھ کواٹھایا میں تو اس قابل نہ تھا
تاجدارِ انبیاء نے سرورِ کونین نے
اپنی محفل میںبلایا میں تو اس قابل نہ تھا
بارہویںکے چاند نے ہر سو اجلا کردیا
ظلمتِ شب سے چھڑایا میں تو اس قابل نہ تھا
ہاتھ میںقرآں دیا، دستورجینے کا دیا
جام تقوی کا پلایا میں تو اس قابل نہ تھا
ہم کو کیا معلوم اللہ کی رضائیں تھیں کدھر
راستہ رب کا دکھایامیں تو اس قابل نہ تھا
میں کہاں کرتا زمانے کے خدائوں سے گلہ
کفر سے مجھکوبچایامیں تو اس قابل نہ تھا
امن کی تعلیم دی ہے مصطفائی نے مجھے
ایک اک شر سے بچایا میں تو اس قابل نہ تھا
کشمیر یو نیور سٹی حضرت بل
ربطہ نمبر؛9906540315