آقاء ہیں مدینہ میں،بلائیں تو عجب کیا
بگڑی ہے مری، بات بنائیں تو عجب کیا
مانا کہ ہمیں زادِسفر کچھ بھی نہیں ہے
آسان سفر آپ ؐ بنائیں تو عجب کیا
پلکوں پہ کیا جن کے لئے ہم نے چراغاں
اس بار وہی ؐخواب میں آئیں تو عجب کیا
مخلوقِ خدا جنکی پناہوں میں ہے محفوظ
کملی میں ہمیں بھی وہؐ چھپائیں تو عجب کیا
اک نظرِ کرم ہو تو سنور جاے مقدّر
ٹل جائیں زمانے کی بلائیں تو عجب کیا
ہاں جنکے اشارے پہ ہوا چاند بھی ٹکڑے
سورج کو ذرا اور سُلائیں تو عجب کیا
ہاں! ساقیٔ کوثر وہ مقّرر جو ہوئے ہیں
محشر میں مری پیاس بجھائیں تو عجب کیا
اْس ذاتِ مقدّسؐ سے تعلق ہے جو شیدّاؔ
آنسو بھی ترے نعت سنائیں تو عجب کیا
نجدہ ون نیپورہ اسلام آباد کشمیر
موبائل نمبر؛9419045087