جچا کلی کا گریباں نہ پُھول کا دامن
ملاجو ہم کو ہمارے رسولؐ کا دامن
دلِ عدو کو بھی مَہکا دیا محبت سے
گُلاب نے نہیں چھوڑا ببول کا دامن
جہاں نکھر گیا فیضانِ کُلِِ رحمت سے
کہ جیسے صاف ہو بارش سے دھول کا دامن
ہٹا قدم نہ رہِ مُستقیم سے اُن کا
چُھٹا نہ ہاتھ سے حق کے اصول کا دامن
یہ کہکشاں کی رِدا پر ٹکے ستارے نہیں
سجا ہے کفشِ محمدؐ کی دھول کا دامن
دلوںمیں ڈال دیا لاَ اِلٰہ اِلاّ اللہ
اگرچہ تنگ تھا جذب وقبول کا دامن
اُنہوں نے بھر دیا علم و عمل کی دولت سے
کہ خالی خالی تھا قومِ جہول کا دامن
سوانبیؐ کے،دُرِ مغفرت سے محشر میں
بھرے گا کون شبیبِِؔ ملول کا دامن
ڈاکٹر شبیب ؔرضوی
کاٹھی دروازہ، سرینگر9906685395