دلکشی گفتار میں چہرے پہ رعنائی بہت
چاند کو دیکھا تو مجھ کو انؐ کی یاد آئی بہت
روشنی شمس و قمر کی آپ سے ہے مستعار
آپ کے چہرے کی ضوء تاروں نے ہے پائی بہت
آج کل صبح ومسا لکھتا ہوں میں نعت نبی
اس وظیفے سے مرے دل میں ہے برنائی بہت
گر دلِ مومن میں انؐ کے عشق کی خوشبو نہیں
حشر میں یہ بات ہوگی وجہ رسوائی بہت
اے خدا دنیا کو حبِّ مصطفی کی دے ضیاء
دہر میں ہے کفر وباطل کی گھٹا چھائی بہت
جن پہ اصحابِ محمدؐ جان کرتے تھے نثار
شمسؔ بھی اے دوستو ان کا ہے شیدائی بہت
ڈاکٹر شمس کمال انجم
بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری