تضمین بر اشعار خمارؔ بارہ بنکوی
یوں تصور میں مدینہ کی گلی اچھی لگی
وہ سکوں پرور بہارِ زندگی اچھی لگی
جو بھی گزری ہے وہاں وہ ہر گھڑی اچھی لگی
صبح بھی اچھی لگی اور شام بھی اچھی لگی
مجھ کو سوتے جاگتے یادِ نبی ؐ اچھی لگی
مجھ سا آثم اور بیانِ سیرتِ خیرالوریؐ
آپؐ ہیں شمس الضحیٰ بدرالدجیٰ نور الہدیٰ
مدحِ لولاکِؐ لما صل علیٰ صل علیٰ
خود تو فاقہ کُش مگر کونین کے حاجت روا
رحمت اللعالمین کی مفلسی اچھی لگی
اللہ اللہ آپ کے رحم و کرم کا سلسلہ
بالیقین جو کچھ ملا وہ آپ کے در سے ملا
غلبۂ حسنِ تصور اس قدر بڑھنے لگا
کہتے کہتے یا خدا میں یا نبی ؐ کہنے لگا
میرے رب کو یہ میری دیوانگی اچھی لگی
آپ کی سیرت کے ہیں تاریخ میں وہ معجزے
اہلِ فہم اہلِ نظر انگشت بدنداں رہے
معجزے ایسے کہ جس کے غیر بھی قائل ہوئے
چانددو ٹکڑے ہوا مٹھی میں کنکر بول اُٹھے
قدرت اک بندے کی اللہ ُ غنی اچھی لگی
پھر تصورمیں میرے آثم ؔہے نورانی حصار
گنبدِ خضریٰ کی رونق اور مدینہ کی بہار
وہ بہاریں جس کی کیف و سرمدی پہ جانثار
کہہ کے نعتِ مصطفیٰ ؐ میں جھوم جھوم اُٹھا خمارؔ
عمر بھر میں آج اپنی شاعری اچھی لگی
بشیر آثم ؔکشمیری
باغبان پورہ ،لعل بازار سرینگر
موبائل نمبر؛9627860787