نعت
شمس کے سینے میں آئی جب سے صورت آپؐ کی
ذہن ودل کے زاویوں میں آئی برکت آپؐ کی
چہرۂ انور کی تابانی پہ ہوں انجم فدا
چاند کو بھی ہے ملی شکل و شباہت آپؐ کی
آپ کی الفت کے جذبوں کی کسک جب سے ملی
ہوگئی ہے نقش میرے دل میں سیرت آپؐ کی
آپ کو حاصل ہوئی ختمِ رسالت کی سند
آشکارا ہے دوعالم میں نبوت آپؐ کی
جس کے دفتر میں نہ ہوگا شرک وبدعت کا عمل
حشر میں حاصل اسے ہوگی شفاعت آپؐ کی
فاضلِ درسِ حرا ہیں علم وفن کی منتہا
چاکری کرتی ہے علم وفن کی دولت آپؐ کی
شمسؔ کے دل میں بھرا ہے آپ کی الفت کا نور
اور من میں ہے بسی خوشبوئے رحمت آپؐ کی
ڈاکٹر شمس کمال انجم
صدر شعبۂ عربی/ اردو/ اسلامک اسٹڈیز ، بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری
9086180380
نعتِ رسول ؐ محترم
٭
سنائیں کس کو اب اپنی حقیقت رحمتِ عالم ؐ
سہیں کب تک مصیبت در مصیبت رحمتِ عالمؐ
اگر ہو جائے ادنیٰ سا اشارہ اس طرف آقاؐ
نکل آئے ابھی تسکیں کی صورت رحمتِ عالم ؐ
یزیدی قوتوں کو ناز ہے ہتھیار و لشکر پر
عطا ہو ابن حیدر ؑ کی سی جرأت رحمتِ عالم ؐ
خِفا اپنے بھی بیگانے بھی، ہیں اہل جہاں دشمن
ہر اک لمحہ قیامت ہے قیامت رحمتِ عالم ؐ
بہت بدکار ہے، عاصی ہے، مجرم ہے مگر آقا ؐ
کہاں جائے پریشاں حال امت رحمتِ عالم ؐ
تمہیںؐ اُمید کا مرکز تمہیںؐ مصدر تمہیںؐ محور
تمہاراؐ آسرا ہے وجہ ِ راحت رحمتِ عالم ؐ
زمانے بھر نے کس لی ہے کمر آثمؔ مٹانے پر
خدا را ہو ادھر بھی چشمِ رحمت ، رحمتِ عالم ؐ
بشیر آثم ؔ
باغبان پورہ لعل بازار، سرینگر
موبائل نمبر؛09829340787
محمدﷺ
یہ چاروں اور کس کی ہے خدائی؟
یہ چاروں اور کس کے ہیں فدائی؟
وہ خالق ہے، وہ رازق ہے وہ اعلیٰ
صفت بے مثل جس کی کبریائی
زمین و آسماں ہیں جس کے تابع
اُسی نے بات ہے ایسی بتائی
محمد ؐ چین ہیں بے چین دل کا
محمدؐ راہ ہے جس میں بھلائی
محمدؐ روشنی تاریکیوں میں
محمدؐ واسطئہ حق نُمائی
محمدؐ خستہ گلشن کو بہاراں
محمد ؐ دو جہاں کی روح فزائی
یہ دنیا کی رہائی، ہے غلامی
محمدؐ کی غلا می میں رہائی
یہ دنیا دے اگر بس مشکلیں دے
محمدؐ سر تا پامشکل کُشائی
میں بھی کُچھ عرض کرنے کو تھا خواہاں
اگر ہوتی میری اُن تک رسائی
کہ اُمت پر گھڑی ایسی ہے آئی
ابو لہبی بہت، کم مصطفائی
واجد عباس
نوگام سوناواری، بانڈی پورہ۔ 7006566516
نعت پاک
نظر کو چین ہے، دل کو قرار آپ سے ہے
حضور میری تو ساری بہار آپ سے ہے
میں امتی ہوں تمہارا یہ ناز ہے مجھ کو
نماز گاہوں میں میرا شمار آپ سے ہے
کرم نوازی سے بیشک منور و تاباں
ہمارے جسم کا ہر ایک تار آپ سے ہے
مری تو گلشن ہستی میں ائے حبیبِِ خدا
قسم خدا کی یہ تازہ بہار آپ سے ہے
خدا کی رحمتیں ہوتی ہیں ایسے لوگوں پر
جنہیں حضورؐ مرے سچّا پیار آپ سے ہے
گدا ہے آپ کے درکا یہ کاشفِؔ خستہ
ہاں اس کا آسرا والا تبار آپ سے ہے
شیخ اظفر کاشف پوکھریروی
موبائل نمبر؛9149833563
طالب علم :MANUU
بی ایڈ کالیج بڈگام سرینگر
رمضان المبارک
ربِّ رحمت کا ہم پہ یہ احسان ہے
پھر سے سایہ فگن ہم پہ رمضان ہے
ہر طرف شادمانی کا عالم بپا
گھر پہ تشریف آور یہ مہمان ہے
مسجد و منبر و فرش و عرشِ بریں
ہر طرف گونجتا رب کا قرآن ہے
عام ہے مغفرت عاصیوں کے لیے
اہلِ ایماں کی خاطر یہ اعلان ہے
تشنگی کو بجھانے چلے آؤ سب
عام رحمت کا دریائے فیضان ہے
مومنو تم مبارک کے ہو مستحق
میزباں خود تمہارا وہ رحمان ہے
تم عبادت خدا کی کرو شوق سے
آج رب نے کیا قید شیطان ہے
میرے اللہَ تیرا ہے شکر و ثناء
شکر ایزد اے یاسرؔ نہ آسان ہے
یاسرعرفات طلبگارؔ
ساکن دُدھوت ، ڈوڈہ
رابطہ؛ 7006902257
شفقت
آوئو سارے خوشی منائیں ، آیا ہے رمضان
مَل مَل کے آنکھوں کو لگائیں، آیا ہے رمضان
عشقِ الٰہی کی رونق ہے پھیلی چاروں اور
بھید بھائو کے داغ مٹائیں ، آیا ہے رمضان
سب کو گلے لگائیں ہر پل، دیتا درس یہی ہے
پل پل نیکی خوب کمائیں، آیا ہے رمضان
کاروبار رحمت ہے یہ سودا برکت کا
نفع کیوں نہ خوب کمائیں، آیا ہے رمضان
بدلے ایک کے دس دیتا ہے، کیسا خوب مہینہ
فرض ہیں جتنے سارے نبھائیں، آیا ہے رمضان
بخشش پیاری میرے رب کو،جائیں اُس کے در
معاف خطائیں ساری کرائیں، آیا ہے رمضان
سحرؔ نصیب یہ ساعت پھر ہو، مانگیں اللہ سے
دعاء کو آئو ہاتھ اٹھائیں، آیا ہے رمضان
ثمینہ سحر مرزا
بڈھون راجوری