مدینے سے صبا آئی ہے لوگو خوشنما ہو کر
مشامِ جاں کو کرتی ہے معطر بے بہا ہوکر
وہ اول بھی ہیں آخر بھی ہیں باطن بھی ہیں ظاہر بھی
یہی عیسیٰ و آدم بھی سنائے خوش نوا ہو کر
شبِ معراج رب نے حضرتِ جبریل کو بھیجا
گئے وہ عرشِ اعظم پر حبیبِ کبریاؐ ہو کر
ذرا اخلاق ان کا دیکھئے طائف کی وادی میں
دعا دیتے ہیں دشمن کو لہو میں بھی کھڑا ہو کر
کسی کو در پہ بلواتے کسی کے گھر وہ آتے ہیں
دو عالم کے مسیحا ہیں وہ دیتے ہیں شہا ہو کر
ظہورِ پاک سے پہلے جہاں میں سخت ظلمت تھی
دو عالم میں وہی چمکے ہیں پھر نور الہدیٰ ہو کر
بروزِ حشر آقاؐ تشنگی سب کی بجھائیں گے
پلائیں گے سبھی کو جامِ کوثر غم کشا ہو کر
ہمارا قبلۂ اول ہے آقا سخت مشکل میں
یہودی اور مجوسی ظلم کرتے ہم نوا ہو کر
ابو بکرؓ و عمرؓ پر خاص آقاؐ کی نوازش ہے
یہ دونوں سوئے ہیں بازو میں ان کےبا وفا ہو کر
کرم ہے اس سعیدِؔ پُر خطا پر شاہِ بطحاؐ کا
یہ اُن کی نعتیں لکھتا ہے سدا ان میں فنا ہو کر
سعیدؔ قادری
صاحبگنج مظفرپور بہار ،موبائل نمبر؛9199533834