وہ سن کے کہیں نعت ذرا اور ذرا اور
بن جائے مری بات ذرا اور ذرا اور
اے باد صبا اُن سے فقط اتنا تو کہدے
دے دیں مجھے خیرات ذرا اور ذرا اور
اُمید لگائے ہوئے بیٹھے ہیں تہی دست
رحمت کی ہو برسات ذرا اور ذرا اور
دیکھا جو انہیں عرش پہ کہہ اٹھے ملائک
اٹھ جائیں حجابات ذرا اور ذرا اور
میں طیبہ چلا آؤں شہنشاہِ دو عالم
کٹتے وہیں دن رات ذرا اور ذرا اور
اک نام تمہارا ہے سہارا ہی سہارا
دامن کی ہو سوغات ذرا اور ذرا اور
میں پڑھ کے درود اس لئے سوتا ہوں برابر
ہو اُن سے ملاقات ذرا اور ذرا اور
اک دن وہ بلائیں گےدرِ پاک پہ اپنے
رکھ قابو میں جذبات ذرا اور ذرا اور
آج آئے ہیں گھر میں مرے سرکارِ دو عالمؐ
رک جا تو ابھی رات ذرا اور ذرا اور
برسوں کی ہوئی ختم سعیدؔ آس ہماری
اب چل تو مرے ساتھ ذرا اور ذرا اور
سعید قادری
صاحبگنج مظفرپور بہار
موبائل نمبر؛ 9262934249