لَو لاک
نیاز جَیراجپُوری
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
آپؐ ہیں رحمت لِّلعالمیں کہتا ہے خُود اللہ پاک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
ریگزار بھی آپؐ کی آمد سے ہوگئے سب لالہ زار
خزاں کے موسم میں بھی نُمایاں ہُوا یقینِ فصلِ بَہار
بنجر خُشک زمیں لہرائی پہن اوڑھ سَرسبز پوشاک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
آپؐ کا اُسوہ آپؐ کی سیرت نہیں ہے کوئی جِس کی مِثال
آپؐ کا ثانی ، آپؐ کے جیسا کوئی نہیں ماضی تا حال
آپؐ کو ربِّ العالمین نے بخشا وہ اَدب و اِدراک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
آپؐ سے پہلے پَھیلی ہُوئی بے راہ روی گُمراہی تھی
دُور دُور تک ذہن و دِل میں تاریکی تھی سِیاہی تھی
آپؐ آئے تو روشنی بِکھری کر کے ہر اِک ظُلمت کو چاک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
آپؐ کا مقصد اِنسانیت ، آپؐ کا شیوہ خیر سگالی
خوش نصیب اپنے ہی نہیں ہیں آپؐ سے غیروں نے بھی دُعا لی
آپؐ کا دِل بھی اور زباں بھی بُغض و حسد تفریق سے پاک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
پَرت دَر پَرت کُھلتے رہے دِن رات رموز نبُوت کے
خاص و عام سب ہُوئے معترِف آپ ؐکی صِدق و صداقت کے
آپؐ کو جُھوٹا کہا جِنہوں نے اُن کے مُنہ میں پڑ گئی خاک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
محوِ تجسُّس فِکر مند جب ہُوتے پریشاں اور اُداس
لے آتے جبریلِؑ امیں پیغامِ کِبریا آپؐ کے پاس
پھر تو چَین سُکوں بَن جایا کرتا وحی کا اِستدراک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
آپؐ سا محسِن ، آپؐ سا مُشفِق ، آپؐ سا دلبر کوئی نہیں
آپؐ سا قائد ، پیشوا ، میرِ کارواں ، رہبر کوئی نہیں
جِس نے کی تقلید آپؐ کی اُس کو کہاں پھر کوئی باک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
پا گیا دین اور دُنیا کا یہ سب سے بڑا اعزاز نیازؔ
آپؐ کا اُمّتی ہونے پر کرتا ہے فخر و ناز نیازؔ
آپؐ کے نقشِ قدم پہ چلنے کی توفیق دے اللہ پاک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
ایڈیٹر مہانامہ شاندار
۶۷؍ جالندھری، اعظم گڑھ۔۲۷۶۰۰۱ (یُو۔پی۔)
موبائل نمبر0091 9935751213
نظم
صوُرت و سیرت میں پیکر گو ہَے اِنسانی مِرا
بد خصائل کے سبب سے خُون ہَے پانی مِرا
جِنس میں بخشا ہَے مولا نے مُجھے اعلیٰ مقام
رُوئے ہستی پر نہ مطلق ہَے کوئی ثانی مِرا
اِس قدر افضل و اعلیٰ دی مُجھے عقلِ سلیم
سوچ کا ہر زاویہ ہَے حدِّ اِمکانی مِرا
بھول بیٹھے جب سےہم اسلاف کا طور و عمل
تب سے بھائی تک ہوا ہَے دُشمنِِ جانی مِرا
پھِر ہے متمنی رِدائے اَمن کی تازہ ہَوا
رزم گاہ میں پھِر نہ مولا ہو کوئی پرانی مِرا
پھِر زمینِِ نُندؔ کا ہر فرد ہو اختر جمال
صُورت و سیرت میں کوئی پھِر نہ ہو ثانی مِرا
اَے فضائے اَمن پھِر سے لوٹ آ کشمیر میں
دیکھنے پھِر ڈلؔ کو آئے روز سیلانی مِرا
استواری جیتے جی عشاقؔ ہو رشتوں میں، واہ!
بعدِ مُردن دوست دُشمن ہوگا انجانی مِرا
عُشّاق ؔکِشتواڑی
صدر انجُمن ترقٔی اُردو (ہند) شاخ کِشتواڑ
رابطہ ـ: 9697524469
تلخ نوائی
ناداروں کو ہے کچلا اب تک دولت کے انباروں نے
جب سینچا خون سے دنیا کو مزدوروں نے ناداروں نے
ماحول و اثر پیدا کرتا دنیا میں عمل ہے ہر اک کا
دیکھا تو بڑا اک رول ادا ابتک ہے کیا کرداروں نے
اس دور میں جیت ہے ظالم کی مظلوم تو مارا جاتا ہے
دنیا پر قبضہ کر ڈالا ہے ان غاصب خونخواروں نے
دنیا کی فطرت میں اتنی کیوں ہے احسان فراموشی
انسان پہ کیا اکثر ہے ستم اس کے اپنے ہی پیاروں نے
فٹ پاتھوں پر ہیں آج کروڑوں لوگ جو بے گھرہیں ابتک
جب جب دولت پر قبضہ ہے کیا ظالم سرمایہ داروں نے
بدخواہوں نے ہم پر ہیں بشیرؔ ابتک جو ستم اور ظلم کئے
مرہم ہے لگا یا پھر ان زخموں پر اپنے غم خواروں نے
بشیر احمد بشیر (ابن نشاط)
نشاط منزل وارڈ نمبر 13،
اخیار آباد کشتواڑ۔182204 ریاست جموں و کشمیر
موبائل: 09018487470
لَو لاک
نیاز جَیراجپُوری
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
آپؐ ہیں رحمت لِّلعالمیں کہتا ہے خُود اللہ پاک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
ریگزار بھی آپؐ کی آمد سے ہوگئے سب لالہ زار
خزاں کے موسم میں بھی نُمایاں ہُوا یقینِ فصلِ بَہار
بنجر خُشک زمیں لہرائی پہن اوڑھ سَرسبز پوشاک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
آپؐ کا اُسوہ آپؐ کی سیرت نہیں ہے کوئی جِس کی مِثال
آپؐ کا ثانی ، آپؐ کے جیسا کوئی نہیں ماضی تا حال
آپؐ کو ربِّ العالمین نے بخشا وہ اَدب و اِدراک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
آپؐ سے پہلے پَھیلی ہُوئی بے راہ روی گُمراہی تھی
دُور دُور تک ذہن و دِل میں تاریکی تھی سِیاہی تھی
آپؐ آئے تو روشنی بِکھری کر کے ہر اِک ظُلمت کو چاک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
آپؐ کا مقصد اِنسانیت ، آپؐ کا شیوہ خیر سگالی
خوش نصیب اپنے ہی نہیں ہیں آپؐ سے غیروں نے بھی دُعا لی
آپؐ کا دِل بھی اور زباں بھی بُغض و حسد تفریق سے پاک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
پَرت دَر پَرت کُھلتے رہے دِن رات رموز نبُوت کے
خاص و عام سب ہُوئے معترِف آپ ؐکی صِدق و صداقت کے
آپؐ کو جُھوٹا کہا جِنہوں نے اُن کے مُنہ میں پڑ گئی خاک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
محوِ تجسُّس فِکر مند جب ہُوتے پریشاں اور اُداس
لے آتے جبریلِؑ امیں پیغامِ کِبریا آپؐ کے پاس
پھر تو چَین سُکوں بَن جایا کرتا وحی کا اِستدراک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
آپؐ سا محسِن ، آپؐ سا مُشفِق ، آپؐ سا دلبر کوئی نہیں
آپؐ سا قائد ، پیشوا ، میرِ کارواں ، رہبر کوئی نہیں
جِس نے کی تقلید آپؐ کی اُس کو کہاں پھر کوئی باک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
پا گیا دین اور دُنیا کا یہ سب سے بڑا اعزاز نیازؔ
آپؐ کا اُمّتی ہونے پر کرتا ہے فخر و ناز نیازؔ
آپؐ کے نقشِ قدم پہ چلنے کی توفیق دے اللہ پاک
لَو لَاک لَما خَلقتُ اَلافَلاک
ایڈیٹر مہانامہ شاندار
۶۷؍ جالندھری، اعظم گڑھ۔۲۷۶۰۰۱ (یُو۔پی۔)
موبائل نمبر0091 9935751213
[email protected]/9622704429
نظم
صوُرت و سیرت میں پیکر گو ہَے اِنسانی مِرا
بد خصائل کے سبب سے خُون ہَے پانی مِرا
جِنس میں بخشا ہَے مولا نے مُجھے اعلیٰ مقام
رُوئے ہستی پر نہ مطلق ہَے کوئی ثانی مِرا
اِس قدر افضل و اعلیٰ دی مُجھے عقلِ سلیم
سوچ کا ہر زاویہ ہَے حدِّ اِمکانی مِرا
بھول بیٹھے جب سےہم اسلاف کا طور و عمل
تب سے بھائی تک ہوا ہَے دُشمنِِ جانی مِرا
پھِر ہے متمنی رِدائے اَمن کی تازہ ہَوا
رزم گاہ میں پھِر نہ مولا ہو کوئی پرانی مِرا
پھِر زمینِِ نُندؔ کا ہر فرد ہو اختر جمال
صُورت و سیرت میں کوئی پھِر نہ ہو ثانی مِرا
اَے فضائے اَمن پھِر سے لوٹ آ کشمیر میں
دیکھنے پھِر ڈلؔ کو آئے روز سیلانی مِرا
استواری جیتے جی عشاقؔ ہو رشتوں میں، واہ!
بعدِ مُردن دوست دُشمن ہوگا انجانی مِرا
عُشّاق ؔکِشتواڑی
صدر انجُمن ترقٔی اُردو (ہند) شاخ کِشتواڑ
رابطہ ـ: 9697524469
تلخ نوائی
ناداروں کو ہے کچلا اب تک دولت کے انباروں نے
جب سینچا خون سے دنیا کو مزدوروں نے ناداروں نے
ماحول و اثر پیدا کرتا دنیا میں عمل ہے ہر اک کا
دیکھا تو بڑا اک رول ادا ابتک ہے کیا کرداروں نے
اس دور میں جیت ہے ظالم کی مظلوم تو مارا جاتا ہے
دنیا پر قبضہ کر ڈالا ہے ان غاصب خونخواروں نے
دنیا کی فطرت میں اتنی کیوں ہے احسان فراموشی
انسان پہ کیا اکثر ہے ستم اس کے اپنے ہی پیاروں نے
فٹ پاتھوں پر ہیں آج کروڑوں لوگ جو بے گھرہیں ابتک
جب جب دولت پر قبضہ ہے کیا ظالم سرمایہ داروں نے
بدخواہوں نے ہم پر ہیں بشیرؔ ابتک جو ستم اور ظلم کئے
مرہم ہے لگا یا پھر ان زخموں پر اپنے غم خواروں نے
بشیر احمد بشیر (ابن نشاط)
نشاط منزل وارڈ نمبر 13،
اخیار آباد کشتواڑ۔182204 ریاست جموں و کشمیر
موبائل: 09018487470