سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت نے نوجوانوں سے نظم و ضبط اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ’’حکومت ہند کے پروپگنڈہ کا توڑ کرنے کیلئے مضبوط اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔بزرگ مزاحمتی لیڈر سید علی گیلانی کی رہائش گاہ واقع حید پورہ میں جمعرات کو حریت(ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق اور لبریشن فرنت کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی میٹنگ منعقد ہوئی۔ذرائع کے مطابق کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی میٹنگ کے دوران شہری ہلاکتوں سمیت موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔مزاحمتی لیڈراںنے شوپیان میں ایک اور نوجوان طالب علم عمر احمد کمہار کو فوج کے ہاتھوں جان بحق کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ’’ پوری قوم پر ان اَدھ کِھلے پھولوں کی شہادتوں کا قرض ابھی باقی ہے اور اس مقدس تحریک کو اپنے منطقی انجام تک پہنچانے سے ہی اس قرض کو اُتارا جاسکتا ہے‘‘۔ حریت ترجمان کے مطابق میٹنگ کے دوران مزاحمتی قیادت نے فوج اور نیم فوجی دستوں کی طرف سے ’’افسپا‘‘اور پیلٹ گن کے بے تحاشا استعمال کے نتیجے میں جموں کشمیر کے اطراف واکناف میں بالعموم اور ضلع شوپیان سمیت پورے جنوبی کشمیر میں بالخصوص قتل عام کئے جانے کی کارروائیوں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند بربریت کے ذریعے یہاں کے حریت پسند عوام کے صبروتحمل کا بار بار امتحان لے رہا ہے۔مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کہا کہ عظیم قربانیوں کے ساتھ کسی کو سودابازی کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔ میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا گیا کہ تحریکی مقصد کے حصول کے لیے اپنی پُرامن سیاسی جدوجہد کے آئندہ لائحہ عمل کے حوالے سے 5مئی 2018دن کے 11:00بجے احدوز ہوٹل سرینگر میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی جارہی ہے۔ حریت ترجمان کے مطابق سید علی گیلانی،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے عوام بالخصوص نوجوانوں سے کی کہ وہ نظم وضبط اور صبروتحمل کا دامن تھامے ہوئے تحریک کے خلاف حکومت ہند اور اس کی ایجنسیوں کی طرف سے پھیلائے جارہے زہریلے پروپیگنڈے کا قومی سطح پر ایک مضبوط اتحاد کے ساتھ توڑ کرے