اُمید ہے
دریچے میں
منتظر ہے کوئی شوخ
یہ آس دل میں
لئے کہ شاید
روٹھنے والا
لوٹے گھر کو اپنے جلدی
اور میرے اس آنگن کی
مٹّی میں
نرم ملائم ہاتھوں سے
دو بوند پانی کے ڈال دے
اور خوشبوئوں سے مہکا دے
اس بنجر آنگن کو
اک پھول پیارا سا کھلا کے
اور آباد کرے
مری دنیا
اُمید ہے
ایف آزادؔ دلنوی
دلنہ بارہمولہ
موبائل نمبر:-9906484847
ہمارا معاشرہ
ہوجائے کاش آنکھ کا تارا معاشرہ
اُجڑا ہوا ہے آج ہمارا معاشرہ
انسانیت کا خون ہوا جا رہا ہے آج
بادِ خزاں کی زد میں ہے سارا معاشرہ
آلودگی سے پاک ہو،اونچا رہے مقام
چمکے فلک پر مثلِ ستارا معاشرہ
بیٹی اٹھے بھی کیسے بیچارے غریب کی
تم نے جہیز دے کے بگاڑا معاشرہ
رہبر ملانہ کوئی بھی اصلاح کے لئے
کرسی کی طلب میں ہے یہ سا را معاشرہ
دانشوروں سے، دین کے رہبر سے، آپ سے
رو ر و کے چاہتا ہے سہارا معاشرہ
تاباں رہے گا صفحۂ تا ریخ پر سالمؔ
جس جس نے مل کے آج سنوارا معاشرہ
سہیل سالمؔ
رعناواری سرینگر،ربطہ نمبر:9697330636
salimsuhail3@gmail