Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
نظم

نظمیں

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: December 3, 2017 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
9 Min Read
SHARE

رام بن ۔۔۔!

دریا چشمے میٹھا پانی ہے یہاں زیتون
بھائی چارہ کی یہ دھرتی ضلع پُر سکون
کائیل، بدھلو، چیڑیہاں ہے سرسبز دیودار
سرد کہاں یہ ہوگی دھرتی اُگتے یاں چنار
پوگل کی ہے شان نرالی خوشنما ہے گُول
لالہ کے ہیں گُل یہاں پر اور کئی بن پھول
ذرے ذرے میں یہاں ہیں قدرت کے وہ کرشمے
پہاڑوں کے دامن میں دیکھو گرم اُبلتے چشمے
نئے سیاحت کے امکاں ہیں زبن کے سبزہ زار
نیل ، مہو اور داگن کے بھی دیکھو اُونچے دھار
مالنسر کی جھیل یہاں ہے ناون کے ادوار
سروا دار کا استھاپن، یاں ہے شاہ اسرارؒ
جیلانیؒ کی رحمت ہے یاں نندریشیؒ کے اَستان
گُرو دوارا، مندر، مسجد رام بن کی ہیں شان
کشمیری ہے خاص زبان یاں پوگلی اس کی بولی
سراجی بھی بولی اس کی رام بنی ہم جھولی
علم کا گہوارہ ہے رام بن ادب میں اعلیٰ نام
فن کی دنیا میں بھی اس کا اپنا ہی مقام
اعماؔ رحیم اور احمدؔ ، اعظمؔ شاعری کی پہچان
انہوں نے بڑھ بڑھ کے بڑھائی رام بن کی ہے آن
ہے لگن یہ کچھ کر پائوں نہ رہوں دلگیر
تیری عظمت کے خاطر ہی بس لکھے شبیرؔ
شبیر حسین
سنگلاب کالونی (خیر کوٗٹ) بانہال فون نمبر: 9906754208
 
 
 
 
مٹی کا گھر
گھر صرف گھر ہوتا ہے
لکڑی سے بنا اور مٹی سے گڑھا
جب بادل چھائے تو سہم جاتا ہوں
ہوا چلے تو کانپنے لگتا ہوں
طوفان آئے تو لڑکھڑا جاتا ہوں
سیلاب آئے تو ڈوبنے لگتا ہوں
اور آگ بھڑکنے سے جل جاتا ہوں
 
گھر صرف گھر ہوتا ہے
لکڑی سے بنا اور مٹی سے گڑھا
اس گھر کی مٹی میں بیٹے میرے
نیند کی گود میں سوئے ہوئے
کچھ ایسے افراد ہیں لاَولد
جنہیں اب جہلم کی آغوش ملی
گھر صرف گھر ہوتا ہے
لکڑی سے بنا اور مٹی سے گڑھا
 
میرے اپنوں نے کئے ہیں مجھ پہ ستم
بیچا ہے مجھے ،لوٹا ہے مجھے
ہر اینٹ کو گروی رکھ رکھ کر 
ہاں میں مٹی کا گھر ہوں
ٹوٹ سکتا ہوں، بکھر سکتا ہوں، اجڑ سکتا ہوں
میرے آنگن میں بندوقیں چلتی ہیں
میرے ہاں ہر روز بارود برستا ہے
میرے سایئے سے بھی ڈر لگتا ہے 
میں ایک ایسا مٹی کا گھر
جسے لوگ کشمیر کہتے ہیں
گھر صرف گھر ہوتا ہے
لکڑی سے بنا اور مٹی سے گڑھا
 
 
 
 
 
رام بن ۔۔۔!
دریا چشمے میٹھا پانی ہے یہاں زیتون
بھائی چارہ کی یہ دھرتی ضلع پُر سکون
کائیل، بدھلو، چیڑیہاں ہے سرسبز دیودار
سرد کہاں یہ ہوگی دھرتی اُگتے یاں چنار
پوگل کی ہے شان نرالی خوشنما ہے گُول
لالہ کے ہیں گُل یہاں پر اور کئی بن پھول
ذرے ذرے میں یہاں ہیں قدرت کے وہ کرشمے
پہاڑوں کے دامن میں دیکھو گرم اُبلتے چشمے
نئے سیاحت کے امکاں ہیں زبن کے سبزہ زار
نیل ، مہو اور داگن کے بھی دیکھو اُونچے دھار
مالنسر کی جھیل یہاں ہے ناون کے ادوار
سروا دار کا استھاپن، یاں ہے شاہ اسرارؒ
جیلانیؒ کی رحمت ہے یاں نندریشیؒ کے اَستان
گُرو دوارا، مندر، مسجد رام بن کی ہیں شان
کشمیری ہے خاص زبان یاں پوگلی اس کی بولی
سراجی بھی بولی اس کی رام بنی ہم جھولی
علم کا گہوارہ ہے رام بن ادب میں اعلیٰ نام
فن کی دنیا میں بھی اس کا اپنا ہی مقام
اعماؔ رحیم اور احمدؔ ، اعظمؔ شاعری کی پہچان
انہوں نے بڑھ بڑھ کے بڑھائی رام بن کی ہے آن
ہے لگن یہ کچھ کر پائوں نہ رہوں دلگیر
تیری عظمت کے خاطر ہی بس لکھے شبیرؔ
شبیر حسین
سنگلاب کالونی (خیر کوٗٹ) بانہال فون نمبر: 9906754208
 
 
 
 
مٹی کا گھر
گھر صرف گھر ہوتا ہے
لکڑی سے بنا اور مٹی سے گڑھا
جب بادل چھائے تو سہم جاتا ہوں
ہوا چلے تو کانپنے لگتا ہوں
طوفان آئے تو لڑکھڑا جاتا ہوں
سیلاب آئے تو ڈوبنے لگتا ہوں
اور آگ بھڑکنے سے جل جاتا ہوں
 
گھر صرف گھر ہوتا ہے
لکڑی سے بنا اور مٹی سے گڑھا
اس گھر کی مٹی میں بیٹے میرے
نیند کی گود میں سوئے ہوئے
کچھ ایسے افراد ہیں لاَولد
جنہیں اب جہلم کی آغوش ملی
گھر صرف گھر ہوتا ہے
لکڑی سے بنا اور مٹی سے گڑھا
 
میرے اپنوں نے کئے ہیں مجھ پہ ستم
بیچا ہے مجھے ،لوٹا ہے مجھے
ہر اینٹ کو گروی رکھ رکھ کر 
ہاں میں مٹی کا گھر ہوں
ٹوٹ سکتا ہوں، بکھر سکتا ہوں، اجڑ سکتا ہوں
میرے آنگن میں بندوقیں چلتی ہیں
میرے ہاں ہر روز بارود برستا ہے
میرے سایئے سے بھی ڈر لگتا ہے 
میں ایک ایسا مٹی کا گھر
جسے لوگ کشمیر کہتے ہیں
گھر صرف گھر ہوتا ہے
لکڑی سے بنا اور مٹی سے گڑھا
 
 
 
رام بن ۔۔۔!
دریا چشمے میٹھا پانی ہے یہاں زیتون
بھائی چارہ کی یہ دھرتی ضلع پُر سکون
کائیل، بدھلو، چیڑیہاں ہے سرسبز دیودار
سرد کہاں یہ ہوگی دھرتی اُگتے یاں چنار
پوگل کی ہے شان نرالی خوشنما ہے گُول
لالہ کے ہیں گُل یہاں پر اور کئی بن پھول
ذرے ذرے میں یہاں ہیں قدرت کے وہ کرشمے
پہاڑوں کے دامن میں دیکھو گرم اُبلتے چشمے
نئے سیاحت کے امکاں ہیں زبن کے سبزہ زار
نیل ، مہو اور داگن کے بھی دیکھو اُونچے دھار
مالنسر کی جھیل یہاں ہے ناون کے ادوار
سروا دار کا استھاپن، یاں ہے شاہ اسرارؒ
جیلانیؒ کی رحمت ہے یاں نندریشیؒ کے اَستان
گُرو دوارا، مندر، مسجد رام بن کی ہیں شان
کشمیری ہے خاص زبان یاں پوگلی اس کی بولی
سراجی بھی بولی اس کی رام بنی ہم جھولی
علم کا گہوارہ ہے رام بن ادب میں اعلیٰ نام
فن کی دنیا میں بھی اس کا اپنا ہی مقام
اعماؔ رحیم اور احمدؔ ، اعظمؔ شاعری کی پہچان
انہوں نے بڑھ بڑھ کے بڑھائی رام بن کی ہے آن
ہے لگن یہ کچھ کر پائوں نہ رہوں دلگیر
تیری عظمت کے خاطر ہی بس لکھے شبیرؔ
شبیر حسین
سنگلاب کالونی (خیر کوٗٹ) بانہال فون نمبر: 9906754208
 
 
 
 
مٹی کا گھر
گھر صرف گھر ہوتا ہے
لکڑی سے بنا اور مٹی سے گڑھا
جب بادل چھائے تو سہم جاتا ہوں
ہوا چلے تو کانپنے لگتا ہوں
طوفان آئے تو لڑکھڑا جاتا ہوں
سیلاب آئے تو ڈوبنے لگتا ہوں
اور آگ بھڑکنے سے جل جاتا ہوں
 
گھر صرف گھر ہوتا ہے
لکڑی سے بنا اور مٹی سے گڑھا
اس گھر کی مٹی میں بیٹے میرے
نیند کی گود میں سوئے ہوئے
کچھ ایسے افراد ہیں لاَولد
جنہیں اب جہلم کی آغوش ملی
گھر صرف گھر ہوتا ہے
لکڑی سے بنا اور مٹی سے گڑھا
 
میرے اپنوں نے کئے ہیں مجھ پہ ستم
بیچا ہے مجھے ،لوٹا ہے مجھے
ہر اینٹ کو گروی رکھ رکھ کر 
ہاں میں مٹی کا گھر ہوں
ٹوٹ سکتا ہوں، بکھر سکتا ہوں، اجڑ سکتا ہوں
میرے آنگن میں بندوقیں چلتی ہیں
میرے ہاں ہر روز بارود برستا ہے
میرے سایئے سے بھی ڈر لگتا ہے 
میں ایک ایسا مٹی کا گھر
جسے لوگ کشمیر کہتے ہیں
گھر صرف گھر ہوتا ہے
لکڑی سے بنا اور مٹی سے گڑھا
 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

جموں کے4چاراضلاع 18مقامات پرایس آئی اےچھاپے
جموں
راہل گاندھی کا دورۂ پونچھ آج | گولہ باری متاثرین سے ملاقات کریں گے
پیر پنچال
بھیڑ دھوتے ہوئے ڈوبنے سے خانہ بدوش شخص جاں بحق
پیر پنچال
نوشہرہ فاریسٹ ڈویژن کے بریری اور کنگوٹہ جنگلات میں بھیانک آگ سرسبز درخت خاکستر، جنگلی حیات متاثر، محکمہ جنگلات کی خاموشی پر سوالات
پیر پنچال

Related

نظم

نظمیں

May 17, 2025
نظم

نظمیں

May 10, 2025
نظم

نظمیں

April 26, 2025
نظم

نظمیں

April 19, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?