فرشتے آپ تھے شاداں
پڑا جب واسطہ میرا جہانِ آسمانی سے
ملائک پیش آئے واں بہت ہی قدردانی سے
عجب اس باغِ ہستی میں فضائے بُوئے گُل پائی
چلا کرتی تھی جو اکثر وہاں کیا شادمانی سے
نہیںکچھ خستہ حالی کا وہاں نام و نشان پایا
گُذر ہوتے تھے دن اپنے بصورت کہکشانی میں
نہیں مندر و مسجد کا وہاں پر کوئی جھگڑا تھا
وہاں پر رُوح کا رشتہ فقط تھا لامکانی سے
چھلکتے میں نے دیکھے ہیں وہاں جام وُسبو اکثر
وہاں توحید کے ساگر تھے ہمگو بیکرانی سے
دفورِ کیف و راحت کے تھے ہر سُو دیدنی منظر
مئے گُل گوں برستی تھی فضائے آسمانی سے
ثبات و بے ثاتی سے میں تھا آزادواں یکسر
فرشتے آپ تھے شاداں مرے کارِ گرانی سے
عشاق کشتواڑی
کشتواڑ،موبائل نمبر؛9697524469
انسان بھی سدھرنے کو تیار کہاں ہے
انسان بھی سدھرنے کو تیار کہاں ہے
غافل پڑا ہر شخص ہے، بیدار کہاں ہے
اپنے کئے پر کوئی شرمسار کہاں ہے
شیطان کو ہی بارہا ہم کوستے ہیں کیوں
انسان بھی سُدھرنے کو تیار کہاں ہے
حرّام اور حلال کی اب کس کو پڑی ہے
اچھے بُرے کے بیچ اب دیوار کہاں ہے
دِن رات کیوں روتے ہیں اپنی بے بسی پہ لوگ
راضی خدا ہو جِس سے وہ لاچار کہاں ہے
باطل کی آبیاری اب ہوتی ہے خون سے
حق کا رہا اب کوئی طرفدار کہاں ہے
فریاد کے لئے بھی ہم منہ کھولیں گے کیسے
اُٹھتی ہی سَر سے ظلم کی تلوار کہاں ہے
بے داغ اور بے لوث گَر رہبر کوئی ملے
منزل کا پانا پھر بھلا دُشوار کہاںہے
اے مجید وانی
احمد نگر، سرینگر،
موبائل نمبر؛9697334305