بارشِ معتبر فرماء
پرندے پیڑ پودے بولتے ہیں جانور فرما
خدایا ابرِ باراں آج اِن مخلوق پر فرما
منافع بخش بارش ہو زمیں زرخیز ہوجائے
الہٰی ابرِ بارانِ عنایت رات بھر فرما
خدایا ابرِ رحمت بھیج دے سرکار کے صدقے
جو شاخیں ہوگئی ہیں خشک اَن پر تو ثمر فرما
زمیں سوکھی، چمن سوکھا، پرندے جانور پیاسے
دعائیں کرتے ہیں انساں خدا سنسار تر فرما
اٹھائے ہاتھ بندے تیرے یارب گڑگڑاتے ہیں
سبھی آئے ہیں تشنہ لب کہ بارش معتبر فرما
ترے دربار میں آئے ولی ابدال بھی شاید
گنہگاروں کی بخشش کر دعاؤں کو ظفر فرما
گناہوں سے ہوں شرمندہ میں سالکؔ بندۂِ عاجز
رحم فرما کرم فرما گناہوں کو کسر فرما
سالک انورسالک ؔکُسماری
مدھونی بہار
موبائل نمبر؛8340284857
ماں
ہم نے آزما کے سب کو، پورا ارمان کیا ہے
اُن کی خوشی کے لئے تو، فروخت مکان کیا ہے
جب سے تنہا رہے ہم، تو دوستوں نے صلہ دیا
اب زمین بستر دے دی ہے، چھت آسمان دیا ہے
آخر رکھا سر پہ ہاتھ، ماں نے جب میرے
تب جا کے میں نے بھی اپنا نسب پہچان لیا ہے
جب سے سائے میں ماں کے، رہنے لگا ہوں میں
ہاں ! تب سے کسی نے بھی نہ کوئی امتحان لیا ہے
اب تو مجھے جینے کا مزہ آ رہا ہے بہت
ماں نے جو سلیقے کا مجھے ایمان دیا ہے
کہا ماں نے ’’ یہ میرا تحفہ ہے، تجھے سہیلؔ !‘‘
ہائے! ماں نے ہدیئے میں مجھے قرآن دیا ہے
سہیل احمد
ڈوڈہ مرمت،جموں
موبائل نمبر؛6006549235
[email protected]
اُمید
تری رحمت کی لگن
مجھ پر ہے جو سایہ فگن
میں یاس میں ہوں بھیگ چُکا
کسی کو نہیں تھا جو کہہ سکا
میرا ہمنوا تھا، چھوٹ گیا
یہ مجھے اب ہے پتا چلا
چلو رختِ سفر اب کرو
راہ ِ پُر خطر! سے نا ڈرو
تری دید ہی سے بعید ہے
فصلِ کرم اب قریب ہے
مقدر تھا مرا! ہے سُد ھر گیا
میرا رب ہے مجھ سے مل گیا
مبتلاے غم بھی خاموشؔ بنکر جو رہا
کرم کی تھی انتہا !خود سے کہاں ہے سہا
مدثر خاموشؔ
موبائل نمبر؛ 9858451982
[email protected]