ہوں قریب مرگ میں نِباہ کیجئے
تیرا داعی ہوں اَزلناً سُنا کیجئے
ہون قریبِ مرگ میں نِباہ کیجئے
چشمِ برراہ ہیں اسلاف فردوس میں
اُن سے لللّہ مجھ کو ملا دیجئے
آپ مختار ہیں جو بھی چاہیں کریں
وقتِ آزار مجھ پر نگاہ کیجئے
باندھ بیٹھا ہوں مُدت سے رختِ سفر
اپنے گھر میں اب مجھکو پناہ دیجئے
نام تیرا ہی لب پہ ہے وردِ زباں
بندگی کا میری کچھ صلہ دیجئے
میں نکیروں کو انکار کردوں مگر
عزم پہلے تو اتنا عطا کیجئے
مجھکو احساس ہے میں گنہگار ہوں
پھر بھی محشر میں مجھ پر نگاہ کیجئے
باغِ ’’اردو‘‘ کا کمتر سا اِک پھول ہوں
اسکی پُرشان مولیٰ فضا کیجئے
بھائی آذرؔ ہے عُشاقؔ رخصت طلب
معرفت پھر بھی عظمیٰؔ ملا کیجئے
عُشاق کشتواڑی
کشتواڑ، جموں
موبائل نمبر؛9697524469
ایفائے عہد
بات اتنی نہ تھی پُرانی ختم شد!
گو مختصر تھی یہ کہانی ختم شد!
یہ عمر ساری معصیت میں گزُر گئی
کچھ نہیں حاصلِ جوانی ختم شد !
ز َادہ راہ کچھ بھی تو نہیں ہے میسر
یہ چار دن کی زندگانی ختم شد !
یہاں عمر بھر کا ساتھ کس کو ہے نصیب
تیر ی ایک پل کی مہربانی ختم شد !
دفنا چلیں گے لو گ جب زیرِ زمین
تیری لحدپہ ہو پھر گُل ِفشانی ختم شد !
کسے خبر کہ پیامِ اجل کیا چیز ہے
اس جہاں سے اُس جہانی ختم شد !
وقت آخر تیری رُ وح ہو جب پرواز عمل
تیری عمر بھر کی جانفشانی ختم شد !
اک ذات ہے جس کا نہ ہو کوئی زوال
تو ہے باقی ،میں ہوں فانی ختم شد !
یا الہی ! تیرے ایک کُن کے مشتاق ؔہم
گر عطا ہو تیری مہربانی ختم شد !
خوشنویس میر مشتاق
ایسو اننت ناگ ، کشمیر
موبائل نمبر؛9682642163