باغِ گُلِ لالہ
اے حسیں وادی کے لالہ زار، دل تجھ پر نثار
جنتِ کشمیر کے گلزار، دل تجھ پر نثار
اے بہشتِ وادی کے رخسار، دل تجھ پر نثار
دستِ قدرت کے عجب شہکار، تجھ پر نثار
دامنِ کوہِ زبرون میں گلوں کو دیکھ کر
لطف آیا، دل ہوا سرشار، دل تجھ پر نثار
جھیل کے ساحل پہ تیرے کھل گئے خوش رنگ گُل
گُل زمیں تجھ کو کہے سنسار، دل تجھ پر نثار
اک نظر میں موہ لیا دل، آج تیرے حسن کو
چاہتا ہوں دیکھ لوں سوبار، دل تجھ پر نثار
کر دیا آباد جس نے بھی تیرا دلکش وجود
داد کے قابل ہے وہ سرکار، دل تجھ پر نثار
تیری آغوشِ حسیں میں بیٹھ کر اے گل کدہ!
کہہ دیئے شادابؔ نے اشعار، دل تجھ پر نثار
شفیع شادابؔ
پازلپورہ شالیمارسرینگر کشمیر
موبائل نمبر؛9797103435
قیامت کا انتظار کرو
مرے رسول کی باتوں سے اشک بار کرو
ہے عنقریب قیامت کا انتظار کرو
یہ بعد ختم رسالت کے آخری ہے زماں
ہے عنقریب قیامت کا انتظار کرو
بڑھی ہے چاہِ اِما رت بھی ایرے غیرے میں
ہے عنقریب قیامت کا انتظار کرو
جدید حسن ہے، پردے کا اہتمام نہیں
ہے عنقریب قیامت کا انتظار کرو
جدھر بھی دیکھو عمارت فلک سے بات کرے
ہے عنقریب قیامت کا انتظار کرو
لگے ہیں کرنے جمادات گفتگو ہم سے
ہے عنقریب قیامت کا انتظار کرو
نا اہل لوگوں کے سر پر ہے اقتدار کا تاج
ہے عنقریب قیامت کا انتظار کرو
امانتیں نہیں محفوظ اب کے دور میں ہیں
ہے عنقریب قیامت کا انتظار کرو
یہ نفرتوں کا ہے بازار گرم چاروں طرف
ہے عنقریب قیامت کا انتظار کرو
ایمان والوں پہ سارا جہان ٹوٹ پڑا
ہے عنقریب قیامت کا انتظار کرو
اُٹھا ہے علم، جہالت کادَور دَوراں ہے
ہے عنقریب قیامت کا انتظار کرو
ہاں زلزلے بھی تو کثرت سے آرہے ہیں ابھی
ہے عنقریب قیامت کا انتظار کرو
خطّاب عالم شا دؔ
مغربی بنگال،موبائل نمبر؛9339966186
اے قاتلِ جان۔۔۔!!!
ہر طرف جب قتل کا بَازار گرم ہو
کسی کو جب معلوم نہ ہو کس کا جُرم ہو
ہے روز یہاں حشر بپا قتلِ عام کا
کہیں جسم کے ٹکڑے ہیں کہیں سر بھی قلم ہو
کتنے ہی گھروں کو اُجاڑ دیا ہے تُونے
اے قاتلِ جان تجھ کو ذرا بھی نہ شرم ہو
ہر آنکھ میں شہتیر ہے ہر داڑھی میں تِنکا
کسے خبر کہ قاتلِ جاں ہم ہو کہ تم ہو
ہے قتل اِک اِنسان کا گویا قتلِ اِنسانیت
کوئی دن بھی نہیں ایسا جب نہ رنج و الم ہو
اِنَّ بَطشَ رَبِّکَ لَشَدید ہے فرمانِ خُدا گر
اے ظالم تو بتا دے پھر کس بات کا زعم ہو
جس نے بھی گلہ گھونٹ دیا اِنسانیت کا مشتاقؔ
اُس کا نہ کوئی دین ہو ، نہ کوئی دھرم ہو
خوشنویس میر مشتاقؔ
ایسو اننت ناگ، کشمیر
موبائل نمبر؛9682642163
دعا
کبھی گمراہ نہ ہونے دینا مجھے
کبھی مجھ سے ناراض نہ ہونا
زمین تیرا ہے آسماں تیرا
یا رب! ہم سب تیرے ہی ہے
تو سب کچھ دیکھتا اور سنتا ہے
یا رب! تو بہتر جاننے والاہے
سب کچھ مل جائے گا اگر تو راضی ہے
تیری ناراضگی میں ہم سب کا نقصان ہے۔
میری تقدیر سنوارنا یا رب!
وہ لکھ دے جو تو جانتا ہے یا رب!
بس یہی دعا ہے میرے لبوں پر یا رب!
امید ہے مقبول ہوگی میری دعا یا رب!
مشکلات نے بند کیا ہے مجھے!
راستہ تو دکھا دے مجھے
مشکلات سے بس تو ہی نکالے گا مجھے
تجھ سے ہی امید، تو ہی دے گا مجھے۔
یہ کیسی محبت ہے تجھ سے
یہ کیس دل لگی ہے تجھ سے
تو جب یاد آئے تب بھی محبت ہے تجھ سے
تو نہ جب یاد آئے تب بھی لگاؤ ہے تجھ سے۔
میری زندگی میں ہر وقت مہربان رہنا
تیرے ہی واسطے میرا جینا اور مرنا ہے۔
سکینہ زہراؔ
خوشی پورہ، ایچ ایم ٹی، سرینگر