Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

نظربندوں کی عید سے قبل رہائی!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: June 17, 2017 9:27 pm
Kashmir Uzma News Desk
Share
9 Min Read
SHARE
   جماعت اسلامی اور حریت( گ) سمیت مزاحمتی خیمہ سے وابستہ دیگر اکائیاں ریاستی حکومت سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ عید الفطر سے قبل سیاسی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے۔ یہ ایک برمحل اور بروقت عوامی مانگ ہے جس پر ریاستی اکابرین کو نہ صرف سنجیدہ ہ غور وفکر کر نا چاہیے بلکہ خیرسگالی کے جذبے سے سیاسی نظر بندوں کو فوری طور رہائی دے کر عوامی سطح پر امن عمل کی از سرنو شروعات کر نی چاہیے۔ مزاحمتی خیمہ شکوہ زن ہے کہ ریاستی حکومت اگر چہ پہلے پہل جمہوریت کو خیالات کی جنگ کہہ رہی تھی مگر اس نے بہت جلد یہ سوچ ترک کر کے پکڑ دھکڑ اور داروگیر کا آغاز کیا، خاص کر یہ آزادی نوازوں کو پُر امن طور اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے سے روک رہی ہے ۔ یہ ایک عجیب سیاسی پہیلی ہے کہ پی ڈی پی عنان ِ اقتدار سنبھالنے سے قبل کافی دیر تک سیاسی مخالفین کے تئیں نرم روی بر تنے اور ان کو اپنی سیاسی سر گرمیاں جمہوری انداز میں کرنے پر مطلوبہ سپیس دینے کی وکالت کر تی رہی تھی، یہ پولیس اور فورسز پر تنقیدیں کر کر کے انہیں عوام دوست بننے کی فہمائشیں بھی کرتی پھرتی تھی مگر مخلوط سرکار کی زمامِ کار ہاتھ میں لیتے ہی ان حوالوں سے سابقہ اور موجودہ حکومتوں کے درمیان اپنائے گئے طریق کارمیں کوئی خط ِامتیاز نہیں کھینچا جاسکتا۔ یہی وجہ ہے آج ایک جانب مزاحمتی کیمپ چیخ وپکار کر رہا ہے کہ اس کا گلا دبا یا جارہا ہے اور دوسری جانب نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ سے عوامی حلقوں میں ریاستی حکومت کی شدید نکتہ چینی بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ ستائیس سال سے متواتر پولیس کشمیری نوجوانوں کی پکڑدھکڑ کے ڈانڈے امن وقانون کی بحالی اور نارملسی سے ملاتی رہی ہے جب کہ پولیس کارروائیوں کے ہتھے چڑھنے والے اور انسانی حقو ق کے علمبردار نظر بندیوں کو گلا پھاڑ پھاڑ کر انتقام گیرانہ قرار دیتے چلے آرہے ہیں ۔ بعض ناقدین تو یہ تک کہتے ہیں کہ کشمیری نوجوانوں کی مسلسل گرفتاریاں پولیس کی اوپری کمائی کا ایک ذریعہ بنی ہوئی ہیں۔ بہر صورت اگر بالفرض آئے روز کی گرفتاریاں اربابِ اقتدار کے نکتہ نظر سے کسی امکانی گڑ بڑ سے پیشگی طور نپٹ کر حالات قابو میں لا نے کے لئے ضروری ہیں ، تو بھی یہ طرزفکر ایک طمع ِخام ثابت ہوتا رہا کیونکہ گرفتاریوں کے باوجود حالات کی نامساعد ت بدستور قائم ہے۔ آج تک یہی دیکھا گیا کہ اندھا دھند گرفتاریوں اور زور زبردستیوں سے جوانوں میں بے چینی بڑھ جاتی ہے کہ بپھراہٹ کے عالم میں وہ قانون کو بھی ہاتھ میں لینے سے نہیں ہچکچاتے۔ کسی غیر جانب دار فرد یا ادارے سے پوچھئے کہ وادی میں امن وقانون کے نام پر نوجوانوں کو پابہ جولاں کر نا یا بیک جنبش قلم انہیں پتھرباز، ہلڑباز اور تخریب کار جتلانا ، اُن سے جیلیںاور تھانے بھر نا کس چیز پر منتج ہوا ؟ تو جواب یہی ہوگا کہ ا س سے معاملہ’ درد بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی ‘ بنا۔ تاریخ شاہد ِعادل ہے کہ وادی ٔکشمیر میں2008ء کے امرناتھ لینڈ ایجی ٹیشن ، 2009ء میں شوپیان میں آسیہ نیلوفر ٹریجڈی ،2010ء میںایک سو بیس نوجوانوں کی پولیس اور سی آر پی ایف کے ہاتھوں کا قتل اور2016 ء میں مزید ایک سو نہتے کشمیریوں کو قبروں میں اُتارنے سے چہارسُو ریاستی حکومت کی انگشت نمائیاں ہوئیں مگر اس نے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنے کے بجائے عوام کے مجروح جذبات پر نمک پاشی کر کے کم سن بچوں تک کو جیلوں اور تھا نوں میں ٹھونس دینے کی روایت جاری رکھی۔ بشری حقوق کی ان بے انتہا پا مالیوں پر حکومت کے خلاف رائے عامہ مکمل طور برہم ہے مگر یہ پھر بھی ہوش کے ناخن لینے کو کیوں تیار نہیں ، وہ ایک پُراسرا ر کہانی ہے۔ بسا اوقات اس گھمبیر صورت حال سے لگتا ہے کہ حکومت پولیس کے سامنے بے دست وپا ہے ۔ بہرصورت عوام الناس میں یہ تاثر پایاجاتاہے کہ حکومتی دعوؤں کے باوجود یہاںسیاسی گھٹن کا راج تاج ہے اور مزاحمتی کیمپ کے الفاظ میں یہ ایک پولیس سٹیٹ ہے ۔ بلاشبہ عصر جدید میںپولیس جرائم کے سدباب‘امن و قانون کی حفاظت اور شہری آزادیوںکے دفاع میں کلیدی اہمیت رکھتی ہے ۔ اگر سماج میں بہتر پو لیسنگ ہو تو یقیناجرایم ٔکی روک تھام ممکن العمل بن جاتی ہے ،امن وقانون سے کھلواڑ ہو نے کے امکانات بھی کم وبیش معدوم ہو جاتے ہیں اور شہری آزادیوں کی حرمت قائم ہو جاتی ہے ۔ اس کے برخلاف جب پولیس سماج میں خوف و ہراس پھیلانے کی موجب بنتی پھرے تو پولیسنگ کا مطلب ہی فوت ہو جاتا ہے ۔ اس سلسلے کی ایک رُسوا کن مثال گزشتہ دنوں ایک ڈاکٹر کی دوران ِ ڈیوٹی سرکاری ہسپتال میں کسی پولیس آفیسر کی مارپیٹ کی صورت میں بنی۔ الغرض کشمیری قوم مدتِ مدید سے اس د ن کی آرزو میں تڑ پ رہی ہے جب پولیس کی ہراسانیاں قصۂ پا رینہ بن جائیں ، جب لو گو ں کا امن و سکون لوٹ آ ئے ، جب والدین اپنے جواں سال بچوں کی وردی پوشوںکے ہاتھوں ممکنہ ضرررسانی کے بارے میں فکریں اوراندیشے وسوسے چھو ڑ دیں۔ حکومت کے ناقدین اورمخالفین عرصۂ دراز سے اس پر الزام دھرتے ہیں کہ ارباب ِحل وعقد نے وردی پوشوں کھلی ڈھیل دی ہوئی ہے ، بنابریں وہ موقع بے موقع نوجوانوں کی تنگ طلبی کر کے امن وقانون کی رکھوالی کا کام نہیں کرتے بلکہ عوام سے برسر جنگ ہوجانے کا مزا لیتے ہیں ۔ اس مکدر فضامیں قانو ن کی حکمرانی اور انصاف کی با لا دستی جیسے بنیادی جمہو ری اقدار عنقا نظر آناقدرتی  امرہے ۔ بہرحال مزاحمتی قوتیں ہی نہیں بلکہ مین اسٹریم پارٹیاں، انسانی حقو ق کے علمبردار ، دانش ور،صحافی اور تجز یہ نگا ر بیک بینی و دو گو ش ریاستی حکو متوں کو مسلسل یہ صلاح دیتے چلے آرہے ہیں کہ امن عامہ کے وسیع تر مفا د میں نوجوا نو ں کوتھانوں اور عقوبت خا نو ں کی نذر کر نے کی نامعقول پالیسی کو ترک کیا جائے مگر ان کی آواز نقارخانے میں طوطی کے مصداق ہورہ ہے ۔ بایں ہمہ وقت آن پہنچا ہے کہ جب پولیس کے شانے ٹھیک ٹھا ک کا م کر نے پر تھپتھپائے جائیں ،تاہم جہا ں معا ملہ اس کے بر عکس دِکھتا ہو، وہاں اصلاح ِاحوا ل کی نشتر زنی سے پس وپیش نہ کیا جا ئے ۔ اس سلسلے میں ایک ایسی بالغ نظر حکمت عملی کی ا شد ضرورت ہے جس سے بیلٹ فورس ہمہ وقت عوام دو ستا نہ اور ہمدردا نہ اسلوب ِکار کا پابندبنا رہے۔ اگر ارباب ِ اقتدار واقعی ارضِ کشمیر میں امن وقا نو ن کی بحالی میں سنجیدہ ہیں تو انہیں پیپر، پیلٹ اور پکڑ دھکڑ کی پالیسی کو ترک کرنا ہوگا۔ مزیدبرآں انہیںوردی پوشوں کے تئیں ایسی پالیسی مرتب کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے جس سے باعزت امن اور زخموں پر مرہم ایک سیاسی حقیقت کا روپ دھارن کر سکے ۔ اس سلسلے میں نظر بندوں کی عید سے قبل رہائی دینے سے آغاز کرناسونے پہ سہاگہ ثابت ہوگا۔نیز سیاسی مخالفین کو پو لٹکل سپیس فراہم کرنا، افہام وتفہیم ، نرم روی اور فراحدلی کی اسلوبِ کار اپنانا موجودہ ابتر حالات میں درد کا درماں ثابت ہونے کی توقع کی جاسکتی ہے۔  
 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

راجوری اور ریاسی میں موسلادھار بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اہم سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حمل میں رکائوٹ ، مسافر گھنٹوں متاثر رہے
پیر پنچال
ٹنگمرگ میںپانی کی سپلائی لائین کاٹنے کا واقعہ | 2فارموں میں 4ہزار مچھلیاں ہلاک
صنعت، تجارت و مالیات
قومی سیاحتی سیکرٹریوں کی کانفرنس 7جولائی سے سرینگر میزبانی کیلئے تیار
صنعت، تجارت و مالیات
وادی میں دن بھرسورج آگ برساتا رہا|| گرمی کا72سالہ ریکارڈٹوٹ گیا درجہ حرارت37.4 ڈگری،ایک صدی میں جولائی کا تیسرا گرم ترین دن ثابت
صفحہ اول

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?