غلام نبی رینہ+راجا ارشاد احمد
بابا نگری کنگن// میاں نظام الدین کیانوی لاروی ؒکے 129ویں عرس کی اختتامی تقریب میں ایک لاکھ سے زائد زائرین نے بابا نگری وانگت کنگن میں حاضری دی۔ یہ عرس ہر سال 6 جون سے شروع ہوکر 8جون کو خصوصی دعائیہ مجالس پر اختتام پذیر ہوتا تھا لیکن امسال عیدالاضحی کے پیش نظر سالانہ عرس 8جون کو شروع ہوکر 9جون کو اختتام پذیر ہوا ۔سالانہ عرس میں جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع بشمول پونچھ،راجوری، مینڈھر، سرنکوٹ،کالاکوٹ، اوڑی،پہلگام،بانڈی پورہ ،کوکر ناگ، کولگام، کشتواڑ، ڈوڈہ ،شوپیان اور کپوارہ کے علاوہ جموں و کشمیر کے باہر سے بھی زائرین نے شرکت کی۔ سالانہ عرس کی اختتامی تقریب میں ایک لاکھ سے زائد عقیدت مندوں کا اجتماع منعقد ہوا۔رات بھر کی دعائیں، قرآن خوانی، درود اذکار اور خطبہ المعظمت کا انعقاد کیا گیا۔ ہفتہ کے اجتماع میں سجادہ نشین میاں الطاف احمد کا خصوصی خطبہ اور متعدد اسلامی سکالرز کے خطابات شامل تھے۔میاں الطاف نے زور دیا کہ وہ محسن کائناتؐ کی تعلیمات پر عمل کریں، فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھیں اور نوجوانوں کو منشیات کی لعنت سے بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں نوجوان نسل بری عادتوں سے خود کو دور رکھے، خصوصاً منشیات سے کیونکہ جس گھر میں کوئی بھی شخص منشیات کا عادی ہوتا ہے، وہ پورا خاندان تباہ ہو جاتا ہے۔ انہوں نے مرحوم کی خدمت اور اسکالرشپ کی میراث کی تعریف کی اور اس سال حاضری میں اضافے کو نوٹ کیا۔ اس موقع پرمتعدد علمائے کرام نے بھی خطاب کرتے ہوئے بابا نظام الدین کیانوی کی زندگی بھر انسانیت کی بہتری کے لئے کی جانے والی تعلیمات اور کاوشوں پر روشنی ڈالی۔ لاکھوں کی تعداد میں آئے ہوئے زائرین کے طعام اور قیام کے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے تھے۔ میاں الطاف احمد نے ضلع انتظامیہ گاندربل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے زائرین کے لیے بہترین انتظامات کئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال زائرین کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔