Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

نصیر الدین شاہ نے کیا کہا؟

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: December 29, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
9 Min Read
SHARE
   حال ہی میںممبئی فلم نگری کے مشہور اداکارنصیر الدین شاہ متنازعہ فیہ شخصیت بنائے گئے۔ اس صورت حال کا محرک یہ بنا کہ شاہ نے بلند شہر اُتر پر دیش میں ایک پولیس انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کو بلوائیوں کی جانب سے گولی مار کر قتل کر دینے کے سنگین جرم پر اپنے صدمے اور تشویش کا ذرا کھل کر اظہار کیا ۔ اس پر ایک فرقہ پرست تنظیم اُن پر برافروختہ ہوئی جس نے شاہ کومعتوب ٹھہرا یا بلکہ اسے یہ شرارت سوجھی کہ اعلان کردیا کہ سنگھٹن نے فلمی اداکار کو پاکستان دھکیلنے کے لئے اُن کے واسطے ۱۴؍ اگست کے جہاز کی لاہور ٹکٹ بُک کرائی ہے۔ غور طلب ہے کہ بلندشہرمیں قتل ہونے والے پولیس آفسر مذہباًہندو تھے جو ڈیوٹی کر تے ہوئے دن دھاڑے قتل کئے گئے اور جس شخص کو اُن کے قتل کے الزام میں گر فتار کر لیاگیا وہ بھی ہندو ہے ۔ گرفتار شدہ ملزم کے تعلق سے کہا جاتا ہے کہ وہ کشمیر میں تعینات راشٹریہ رائفلز کا ایک جوان جیتندر ملک عرف جتو ہے ۔ بلند شہر واقعہ کے بارے میں یوپی پولیس کی ابتدائی رپورٹ میں خلاصہ کیا گیا کہ جیتندر کشمیر سے اپنے گھر اُترپردیش چھٹیوں پر آیا تھا مگر ڈیوٹی جوائین کر نے پر کشمیر میں اُسے فوراً سبودھ کمار کے قتل کے الزام میںگرفتار کیا گیا۔ شبہ یہ ظاہر کیا جارہاہے کہ پولیس انسپکٹر پر گولی اُسی نے چلائی تھی۔ اب یہ عدالت ہی فیصلہ کر ے گی کہ آیاپولیس انسپکٹر کا قاتل کون ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ دادری یوپی کے اخلاق احمد کو گھر میں گائے کا گوشت رکھنے کے شک میں جب ہجومی قتل کا نشانہ بنا یا گیا تو متعلقہ پولیس نے خون ِ ناحق میں ملوث گئو رکھشکوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا تفتیش کار سبودھ کمار کو ہی مقرر کیا تھا مگر بعد میں اُن کا ٹرانسفر کیا گیا ۔ بہر حال نصیر الدین نے کسی ویب سائٹ سے اپنی گفتگو کے دوران سبودھ کمار کو جان سے مار ڈالنے کے پس منظر میں کہا تھا کہ آج گائے کی موت کی ا ہمیت پولیس آفسر کی جان سے زیادہ ہوتی ہے ۔ ان دنوں سماج میں چاروں طرف زہر پھیل گیا ہے، مجھے اس بات کا ڈر ہے اگر کہیں میرے بچوں کو ہجوم نے گھیر لیااوراُن سے پوچھا جائے کہ تم ہندو ہو یا مسلمان؟ میرے بچوں کے پاس اس کا کوئی جواب نہ ہوگا۔ شاہ کے ان جملوں سے ایک ایسے عام انسان کا درد جھلکتا ہے جو چوراہے پہ کھڑا ہوکے گویا سب سے کہہ رہاہو ملک کو بچائیں، قوم کا دفاع کریں، انسانیت کی رکھشاکیجئے ، بھائی بھائی بن جایئے۔ فلمی ستارے کی زبانی ان جملوں کی آپ جتنی اُلٹ پلٹ چاہیں کریں مگران میں دور دور تک کہیں بھی ملک وقوم سے محبت میں کمی یا کسی دھرم یا جاتی سے  خفگی اورنفرت ظاہر نہیں ہوتی بلکہ ان سے صرف مایوسی اور فکرمندی کے جذبات جھلکتے ہیں ۔ اس بات کی پیش بینی کسی بھی حساس انسان کو تھرادینے کے لئے کافی ہے کہ اگر بالفرض سبودھ سنگھ کی ہلاکت کسی مسلمان سے ہوئی ہوتی تو نہ جانے مسلم اقلیت کو کیا کیا پاپڑ بیلنے پڑ گئے ہوتے لیکن یہ مجرمانہ حرکت جب مقتول کے اپنے ہی ہم مذہب نے کی تو صاف ہے جو سنگ دل لوگ اپنوں کو نہ بخشیں غیراُن سے کس انسانی سلوک کی توقع کر سکتے ہیں ؟ نصیر الدین شاہ کی گفتنی اسی تھر تھراہٹ کو اظہار کی زبان دیتی ہے ۔ شاہ کوئی پہلی سلبرٹی نہیں جسے شدت پسندوں کے غم وغصے کا سامنا کر نا پڑا بلکہ کر گل جنگ کے موقع پر شہنشاہِ جذبات دلیپ کمار ( یوسف خان) پر بھی انتہا پسندوں نے بہت دباؤ ڈالا کہ وہ  اپنے وقت کے صدر پاکستان رفیق حسین تارڑ کے ہاتھوں نشانِ پاکستان کا تمغہ اسلام آباد کو واپس کریں لیکن دلیپ نے وقت کے وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی سے ملاقات کر کے معاملہ رفع دفع کروایا۔ اسی طرح فلم سٹار عامر خان نے جب دو تین سال قبل کسی تقریب میں کہا تھا کہ ملک میں فرقہ واریت کو آگے بڑھتا دیکھ کر میری شریک ِ حیات( جو اتفاق سے مذہباً ہندو ہے ) اتنی سہمی ہوئی ہے کہ وہ مجھے اپنا ملک چھوڑ نے کو کہہ رہی ہے تاکہ بچے محفوظ رہ سکیں۔ اس پر فرقہ پرستوں نے عامر کے خلاف سر پر آسمان اُٹھایا۔ صاف گوئی کرنے کے ’’جرم ‘‘ میں خان کو فرقہ پرستوں نے آڑے ہاتھوں لیا کہ اُن کی بولتی ہی بند ہوگئی ۔ بہر کیف نصیر الدین جیسے لبرل یاآزاد منش کہلانے والے آدمی جن کی صبح وشام فلمستان کے رنگینیاں سجانے میں گزرتی ہیں ، کے زیر بحث بیان پر پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بلا ضرورت اپنا تڑکہ لگاتے ہوئے دوقومی نظر یہ کی وکالت میں دوایک جملے ادا کئے۔ ظاہر ہے اُن کا یہ تبصرہ مرچ مسالہ لگانے والوں کے ہاتھ لگا تو انہوں نے بات کا بتنگڑ بنایا۔ اس بیان بازی سے ملک کی موجودہ نازک سیاسی صورت حال کے چلتے بھارت کی مسلم اقلیت کا ہراساں ہونا قدرتی بات ہے ۔ یہ ایک عام مشاہدہ ہے کہ اس و قت یہا ں مخصوص سیاسی فضا میں مسلمانوں کی جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں۔ اس کا ایک اشارہ ا س حقیقت سے مل سکتا ہے تادمِ تحریر ہجومی تشدد کے نتیجے میں جو لوگ جانیں گنوا چکے ہیں، ان میں نوے فی صد مسلم مقتولین شامل ہیں۔بنا بریں مسلما نوں میں عدم تحفظ کا احساس قوی سے قوی ہوتاجا رہاہے۔ اُدھر پارلیمانی انتخابات کی دَنگل کچھ ہی ہاتھ دور ہے ۔ اس بار الیکشن میں ایک طرف کانگریس اور اس کی ہم نوا سیکولر سیاسی پارٹیاں ہوں گی اور دوسری طرف سنگھ پریوار ہوگاجو دھرم کے نام پر راج نیتی کر تا چلاآ رہا ہے۔ چکی کے ان دوپاٹوں میں مسلم اقلیت کا پس جانا بعیدازامکان نہیں ۔ ان تلخ حقائق کی موجودگی میں پاکستانی وزیراعظم عمران خان کا نصیر الدین کو تقسم کی تاریخ یاد دلانے یا فلسفہ ٔ  تقسیم کا سبق پڑھانے سے شاید ہی کوئی سلیم الفطرت اور زمانے کا نباض انسان اتفاق کرسکتا ہے ۔ ا ن دنوں فرقہ پرست عناصر بابری مسجد کی جگہ مجوزہ رام مندر کے تعمیر کی ہوا کھڑی کر کے ملک کی اکثریت اور اقلیت کے درمیان نئی خلیج پیدا کر نے میں بھی مصروفِ عمل ہیں تاکہ ہندوتو ووٹ بنک کا وہ حال دوبارہ نہ ہو جو بھاجپا کوحالیہ اسمبلی الیکشن میں ہندی بیلٹ میں دیکھنے کو ملا ہے۔ان نازک گھڑیوں میں ملکی عوام ، محبانِ وطن اور شیدایانِ انسانیت کو چاہیے کہ ہر قدم پھونک پھونک کر رکھیں تاکہ فتنہ وفساد بھڑکانے والی تنظیمیں ، جماعتیں اور افراد کو ملک کے بھائی چارے ،امن کی فضا اور آشتی کا ماحول اپنے سیا سی مفاد کی ترویج میں نفرت و شبہات کی بھینٹ چڑھانے میں کامیابی نہ ملے۔ ا س لئے سبھی کو ہوش وگوش سے چوکنا رہنا ہو گا۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

تمام اسٹیک ہولڈرز کیساتھ مشاورت کے بعد اسکولوں کے اوقات کار تبدیل کیے گئے: سکینہ ایتو
تازہ ترین
وادی کشمیر میں آلو بخارے کی کاشت جوبن پر، لیکن نرخوں میں گراوٹ سے کسان پریشان
تازہ ترین
امرناتھ یاترا:بھگوتی نگر بیس کیمپ سے 6 ہزار 6 سو 39 یاتریوں کا گیارہواں قافلہ روانہ
تازہ ترین
حکومت نے خزانے کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی
تازہ ترین

Related

اداریہ

! ماحولیاتی تباہی کی انتہا

July 11, 2025
اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025
اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?