نئی دہلی//دلی کی ایک عدالت نے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں این آئی اے کے ہاتھوں گرفتار کئے گئے7میں سے4 مزاحتمی لیڈران کو مزید دس روز کیلئے ایجنسی کی تحویل میں دے دیا ہے جبکہ3دیگر لیڈران کو ایک ماہ کیلئے عدالتی تحویل میں رکھنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔اس دوران تحقیقاتی ایجنسی نے سکمز سے نسیم گیلانی کی میڈیکل رپورٹ طلب کرلی ہے۔الطاف احمد شاہ، محمد اکبر کھانڈے عرف ایاز اکبر، معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، شاہد الاسلام، بٹہ کراٹے اور نعیم احمد خان کو25جولائی کو نئی دلی میں پٹیالہ ہائوس کورٹ میں پیش کیا گیا اور عدالت نے انہیں دس روزہ ریمانڈ پر این آئی اے کی تحویل میں دیا۔ ریمانڈ کا وقت ختم ہونے پر ان تمام لیڈران کو جمعہ کے روز ایک مرتبہ پھر اسی عدالت میں پیش کیا گیا اور اس موقعہ پر این آئی اے کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ گرفتار شدگان کو پوچھ تاچھ کیلئے مزیدریمانڈ پر ایجنسی کی تحویل میں دیا جائے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ این آئی اے کی طرف سے ملزمان کے خلاف مزید ثبوت و شواہد اکٹھا کئے جارہے ہیں جس کیلئے ایجنسی کو مزید وقت دیا جائے۔تاہم عدالت نے 7میں سے صرف4گرفتار مزاحتمی لیڈران کو مزیددس روزکی ریمانڈ پر این آئی اے کی تحویل میں دینے کے ساتھ اتفاق کرلیاجن سے نئی دلی میں ہی مزید تفتیش کی جائے گی۔ان میں الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ معراج الدین کلوال اور نعیم احمد خان شامل ہیں۔ پٹیالہ ہائوس کورٹ نے شاہد الاسلام، ایاز اکبر اور بٹہ کراٹے کو یکم ستمبر تک عدالتی تحویل میں رکھنے کے احکامات صادر کئے۔دریں اثناء گیلانی کے بیٹے نسیم گیلانی، سے متعلق میڈیکل ریکارڈ طلب کرلیا گیا ہے۔ انہیں کچھ روز قبل سکمز میں داخل کیا گیا تھا جب انکی طبعیت انتہائی خراب ہوئی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے شبیر احمد شاہ کو گرفتار کرنے کے بعد دلی منتقل کیا ہے جہاں ان سے بھی پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔