عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو نئی دہلی میں کہا کہ جموں و کشمیر میں امن ہے اور اس امن کو مستقل ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کا مقصد ایک ایسا جموں و کشمیر بنانا ہے جہاں ملی ٹینسی کی وجہ سے کوئی جان نہ ضائع ہو۔جموں و کشمیر کے 250طلاب ونوجوانوں ، جو’ وطن کو جانو یوتھ ایکسچینج پروگرام ‘کے تحت قومی راجدھانی آئے ہیں، نے وزیر داخلہ سے ملاقات کی۔ یوٹی کے کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والے 9سے18 سال کی عمر کے گروپ کے دو سو پچاس بچوں ، جن میں 62 لڑکیاں اور 188 لڑکے شامل ہیں ، نے وزارت داخلہ کے تعاون سے حکومت جموں و کشمیر کے محکمہ سماجی بہبود کے زیر اہتمام ’وطن کو جانو‘ پروگرام کے تحت جے پور، اجمیر اور دہلی کا دورہ کیا۔ 15 فروری 2025 کو شروع ہونے والے اپنے نمائشی سفر کے دوران، بچوں نے جے پور اور اجمیر کے بہت سے اہم اور تاریخی مقامات کا دورہ کیا۔ وہ معززین سے ملنے اور قومی دارالحکومت میں قطب مینار، لال قلعہ اور دیگر اہم مقامات کا دورہ کرنے 23 فروری کو دہلی پہنچے۔ یہ بچے 27 فروری 2025 کو جموں و کشمیر واپس روانہ ہونگے”۔وزیر داخلہ نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو کسی بھی دوسری ریاست کے لوگوں کی طرح پورے ملک پر مساوی حقوق حاصل ہیں، اور پورا ہندوستان مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لوگوں کو محبت اور احترام کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جب ملی ٹینسی کا خاتمہ ہو جائے گا تو پولیس کی تعیناتی کی ضرورت نہیں رہے گی اور وہ دن دور نہیں ہے۔ شاہ نے کہا’’جب امن ہو گا تو پولیس کی ضرورت نہیں پڑے گی، یہ پیغام آپ کو اپنے دوستوں، خاندان اور دیہات تک پہنچانا ہے جب آپ گھر جائیں تو اپنے دوستوں، پڑوسیوں کو بتائیں کہ پورا ملک امن سے رہ رہا ہے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو بھی امن سے رہنا چاہیے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں امن ہے اور یہ امن مستقل ہونا چاہیے اور ہمارا مقصد ایک ایسا جموں و کشمیر بنانا ہے جہاں ملی ٹینسی کی وجہ سے کوئی جان نہ ضائع ہو۔ وزیر داخلہ نے کہا”تشدد کچھ نہیں لاتا، جموں و کشمیر میں کئی دہائیوں کی ملی ٹینسی کی وجہ سے 36,000 لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے‘‘۔ شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے ملک کو سب کے لیے برابر کر دیا اور اب جموں و کشمیر کے لوگوں کو ہندوستان میں کہیں بھی مساوی حقوق حاصل ہیں، جیسے دہلی، راجستھان، گجرات یا راجستھان کے لوگوں کو ہیں۔انہوں نے کہا”جموں و کشمیر پر آپ کے حقوق ہیں، کیا یہ اچھا نہیں ہے کہ آپ کو بھی ملک کی دیگر 29 ریاستوں پر مساوی حقوق حاصل ہوں؟ جموں و کشمیر کی طرح پورا ملک آپ کا ہے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ امن سب کے لیے سب سے اہم ہے اور مودی حکومت کے تحت جموں و کشمیر میں امن اور ترقی آئی ہے، ہسپتال، سڑکیں اور پل بنے ہیں اور انفراسٹرکچر بنایا گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا”پورا ملک جموں و کشمیر کے لوگوں کو پیار اور عزت کی نگاہ سے دیکھتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہاں امن قائم ہے، یہ امن کی وجہ سے ہے، جموں و کشمیر میں ترقی ہو رہی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ملک میں 30 ریاستیں ہیں اور جموں و کشمیر ان میں سے ایک ہے، ایک ساتھ، یہ تمام 30 ریاستیں ہندوستان بن گئیں۔انہوں نے مزید کہا”ہمارا ملک ہمارا گھر ہے، اگر آپ جموں و کشمیر سے باہر نہیں نکلیں گے تو آپ ملک کو نہیں جان سکیں گے، تو، کیا آپ نہیں سوچتے کہ آپ کو ملک کا دورہ کرنا چاہیے اور اچھی طرح جاننا چاہیے؟ اپنی اگلی سکول کی چھٹیوں میں، آپ کو اپنے والدین کے ساتھ کسی بھی ریاست کا دورہ کرنا چاہیے۔ اگر ضرورت ہو تو، گھر پر لڑائی کرو لیکن آپ کو ریاستوں میں سے ایک کا دورہ کرنا ہوگا‘‘۔وزیر داخلہ نے نوٹ کیا کہ پچھلے 10 سالوں میں، جموں و کشمیر میں ملی ٹینسی کا خاتمہ ہوا ہے، دھماکوں اور پتھرا ئوکے واقعات ختم ہوئے ہیں، اور سکول باقاعدگی سے کھل رہے ہیں۔ شاہ نے کہا کہ پہلے کوئی تھیٹر نہیں تھا اور کوئی بھی فلم دیکھنے نہیں جا سکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ کوئی ‘تعزیہ’ جلوس نہیں تھا لیکن، اب یہ سب ہو رہے ہیں۔بلدیاتی اداروں کے انتخابات ہوئے اور 36000 افراد پنچ اور سرپنچ منتخب ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب پچھلے 10 سالوں میں ہوا ہے۔انہوں نے کہا’’جب ملک ترقی کرے گا تو آپ بھی ترقی کریں گے،جتنا ملک ترقی کرے گا، ماڈرن ہوگا، آپ بھی خوشحال ہوں گے،یہ وہی ہے جو وزیر اعظم مودی کر رہے ہیں “۔انہوں نے مزید کہاکہ دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل اب جموں و کشمیر میں واقع ہے اورایشیاء کی سب سے لمبی سرنگ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں واقع ہے۔ شاہ نے کہا کہ یہ واحد جگہ ہے جہاں دو ایمس اور دو آئی آئی ایم ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں جموں و کشمیر میں 24 کالج و8 یونیورسٹیاں قائم کی گئی ہیں۔ شاہ نے نوجوانوں سے یہ بھی کہا کہ وہ اپنی پڑھائی درمیان میں نہ چھوڑیں کیونکہ مودی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی وجہ سے ملک بھر میں ان کے لیے بہت سے مواقع موجود ہیں۔