سرینگر// گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے تحت کام کرنے والی نرسوں نے کل نرسوں کے عالمی دن کو یوم سیاہ کے طور منایا جس دوران جموں و کشمیر نرس ایسوسی ایشن کی طرف سے گورنمنٹ میڈیکل کالج کے سپر سپیشلیٹی اسپتال میں منعقد کئے گئے احتجاجی مظاہرے میں شامل نرسوں نے بتایا کہ پچھلے 30سال سے حکومت نے انکی مانگوں پر کوئی غور نہیں کیا ہے۔ احتجاجی مظاہرے میں شامل نرسوں نے بتایا کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج کے تحت کام کرنے والے تمام اسپتالوں کی نرسوں نے نرسوں کے عالمی دن کو بطور بلیک ڈے منایااور نرسوں نے بازوں پر کالی پٹیاں باندھ کا اپنااحتجاج درج کیا۔صدر اسپتال کے سپر اسپیشلٹی اسپتال میں بطور سینئر نرس کام کررہی کلثوم رسول نے بتایا کہ امسال ہم نے اس دن یوم سیاہ کے طور منایا تاہم اسپتال میں معمول کا کام کاج جاری رہا اور تمام نرسوں نے بازوں پر کالی پٹیاں باندھ کراحتجاج درج کیا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کئی دہائیوں سے نرسوں کی سینارٹی لسٹ کو ترتیب نہیں دیا گیا ہے اور نہ ہیکسی نرس کو ترقی دی گئی ۔انہوں نے بتایا کہ ایک ہی پوسٹ پر کام کرنے سے نرسیں تنگ ہوجاتی ہیں اور اپنے کام کے تیں سستی برت رہی ہیں۔کلثوم نے بتایا کہ نرسنگ عملے کی کمی کی وجہ سے گورنمنٹ میڈیکل کالج کے تحت چلنے والے اسپتالوں میں نرسوں کو100سے زائد مریضوں کو علاج و معالجہ کرنا پڑتا ہے جبکہ عالمی صحت ادارے نے مریضوں کی بہتر طبی نگہداشت فراہم کرنے کیلئے پانچ مریضوں کیلئے ایک نرس تعینات کرنے کی سفارش کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہمیں بار بار یہ یقین دہانی کرائی گئی کہ ہماری مانگوں کو پورا کیا جائے مگر تاحال حکومت نے ہماری مانگوں کو پورا کرنے کیلئے کوئی بھی اقدام نہیں اٹھایا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ فلورنس نائٹیگل کے جنم دن کو پوری دنیا میں عالمی یوم نرس کے طور پر منایا جاتا ہے۔شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں عالمی یوم نرس اور فلورنس نائٹگیل کے جنم دن پر ایک تقریب منعقد ہوئی اور’’ پائیدار ترقی کے مقاصد کو پاننے کیلئے آواز‘‘کے موضوع پر ایک مباحثہ بھی ہوا۔ مباحثے کے دوران ڈائریکٹر سکمز ڈاکٹر ائے جی آہنگر نے سکمز میں کام کرنے والی تمام نرسوں کے رول کو سراہا ہے ۔تقریب میں ڈین میڈیکل فیکلٹی صورہ ڈاکٹر الطاف کرمانی اور میڈیل سپر انٹنڈنٹ نے بھی خطاب کیا ۔