سرینگر //نجی کلنک سے یو ایس جی نہ کرانے کی پاداش میں ایس ڈی ایچ بیروہ میں تعینات ڈاکٹر نے حاملہ خاتون کو سزا کے طور علاج و معالجہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے خاتون کو جے وی سی سرینگر منتقل کردیا جس نے جے وی سی پہنچے ہی بچے کو جنم دیا۔ مذکورہ خاتون کے رشتہ داروں نے بتایا کہ ایس ڈی ایچ بیروہ میں تعینات زچگی کی ماہر ایک ڈاکٹر نے نجی کلنک سے یو ایس جی نہ کرانے کی پاداش میں نہ صرف حاملہ خاتون کا علاج و معالجہ کرنے سے انکار کیا بلکہ سزا کے طور پر مریضہ کو سرینگر کے جے وی سی منتقل کردیا اور سرینگر منتقلی کیلئے ایمبولنس گاڑی بھی فراہم نہیں کی گئی۔ ادھر بی ایم او بیروہ کا کہنا ہے کہ وہ مذکورہ واقعہ کی تحقیقات کرائیں گے۔حاملہ خواتین کو زچگی کے دوران ہر ایک چیز مفت فراہم کرنے کے حکومتی دعوئوں کی بنیادی سطح پر کوئی بھی اہمیت نہیں ہے اور اسوقت بھی مریضوں کو نجی کلنکوں پر زبردستی دھکیلا جارہا ہے ۔ ایس ڈی ایچ بیروہ میں 8جنوری 2018کو محمودہ زوجہ عبدالقیوم ڈارساکنہ بیروہ کو سب ضلع اسپتال بیروہ میں تعینات ایک خاتون ڈاکٹر نے یوایس جی نجی کلنک سے نہ کرانے کی پاداش میں نہ صرف علاج و معالجہ کرنے سے انکار کیا بلکہ سخت درد میں مبتلا خاتون کو سرینگر منتقل کردیا۔ محمودہ نامی خاتون کے شوہر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ میری اہلیہ 8جنوری 2018کو ایس ڈی ایچ بیروہ بچے کو جنم دینے کیلئے گئی تھی کیونکہ میری اہلیہ کے 9مہینے مکمل ہوچکے تھے اور وہ سخت درد میں مبتلا تھی۔‘‘ عبدالقیوم نے بتایا کہ اس سے قبل ہم مذکورہ ڈاکٹر کے پاس 2جنوری 2018کو گئے تھے اور ڈاکٹر نے نجی کلنک سے یوایس جی کرانے کے بعد سوموار کو آنے کیلئے کہا تھا مگر میری اہلیہ کی حالت خراب ہوگئی اور وہ سوموار کو سخت درد سے چیخ رہی تھی مگر جوں ہی ہم اسپتال پہنچے تو ڈاکٹر نے علاج و معالجہ کرنے سے انکار کیا کیونکہ ڈاکٹر نجی کلنک کی یو ایس جی دیکھنا چاہتی تھی جبکہ ڈاکٹر کو پہلے ہی بتایا جاچکا تھا کہ اس سے قبل بھی مریضہ کی ایسی یو ایس جی کرائی گئی ہے اور مریضہ کی حالت مستحکم ہے۔ عبدالقیوم نے بتایا کہ جب اسپتال میں تعینات زچگی کی ماہر ڈاکٹر نے سنا کہ ہم نے مریضہ کی نجی کلنک پر یوایس جی نہیں کرائی ہے تو وہ آگ بگولہ ہوگئی اور سخت درد میں مبتلا خاتون کا علاج کرنے سے انکار کیا اور مریضہ کو سرینگر کے جے وی سی منتقل کردیا ۔ عبدالقیوم نے بتایا کہ سخت درد میں مبتلا محمودہ کو سرینگر منتقلی کیلئے نہ تو اسپتال سے ایمبولنس گاڑی دی گئی اور نہ ہی درد کم کرنے کی کوئی دوائی دی گئی ۔ عبدلقیوم نے بتایا ’’ محمودہ کو سرینگر نجی گاڑی میں 1500روپے کرایہ ادا کرکے پہنچایا گیا جہاں اس نے جے وی سی سرینگر کے باہر ہی بچے کو جن دیا۔ ‘‘سب ضلع اسپتال بیروہ میں تعینات خاتون ڈاکٹر کے رویے پر بات کرتے ہوئے بی ایم او بیروہ ڈاکٹر بشیر احمد خان نے بتایا ’’ مجھے اس بارے میں کوئی بھی جانکاری نہیں ہے اور نہ ہی وہ میرے پاس آیا تھا۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ میں 8جنوری 2018کو مذکورہ مریضہ کے ساتھ پیش آئے واقعے کی تحقیقات کرائوں گا۔ ‘‘