پرویز احمد
سرینگر // نجی طبی اداروںکی رجسٹریشن و دیگرلوازمات مکمل کرنے کیلئے محکمہ صحت کی طرف سے 15دنوں کی مہلت دی گئی ہے۔محکمہ صحت و طبی تعلیم نے تمام نجی کلنکلوں، اسپتالوں،نرسنگ ہوموں اور لیبارٹریوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ 15مقررہ وقت کے اندر درکار لوازمات کو پورا کریں ۔ اس حوالے سے تمام ضلع ڈسٹرکٹ رجسٹریشن اتھارٹیز کو 3ہفتوں کے اندر رپورٹ جمع کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ نجی کلنکوں، اسپتالوں، نرسنگ ہوموں اور لیبارٹریوں میں بنیادی ڈھانچے،طبی عملہ ، طبی آلات کی کمیوں کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے محکمہ نے تمام ضلع رجسٹریشن اتھارٹیز کو ہدایت دی ہے کہ جموں و کشمیر کے20اضلاع میں قائم نجی طبی اداروں کا معائنہ کرکے حقائق کاپتہ لگائیں۔
منگل کو جاری کئے گئے حکم نامہ میں بتایا گیا ہے کہ کلینکل ایسٹیبلمشنٹ ایکٹ 2010 کے سیکشن 33کی پہلی شق میں یہ صاف لکھا گیا ہے کہ متعلقہ ضلع اتھارٹی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی بھی منظور شدہ کلنک، اسپتال، اس کی بلڈنگ، لیبارٹری اور وہاں موجود طبی آلات کا معائنہ کرکے اس کی رپورٹ جمع کرسکتی ہے، تاہم رپورٹ جمع کرنے سے پہلے ان داروں کے مالکان کو آگاہ کیا جانا چاہئے۔معائنہ کرنے والی کمیٹی کے ممبران کلنک کے مالک کو کمیوں کی نشاندہی کراسکتے ہیں اور ان کمیوں کو دور کرنے کیلئے درکار وقت دے سکتے ہیں۔حکم نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ نجی کلنک کے مالکوں کو کسی بھی صورت میں نشاندہی کے بعد ان کمیوں کو دور کرنا ہوگا اور اگر ان کو کمیوں دور کرنے کیلئے مزید وقت درکار ہوگا تو اس کے بارے میں بھی متعلقہ ضلع اتھارٹی سے اجازت طلب کی جاسکتی ہے۔
اس کے علاوہ کلینکل ایسٹیبلمشنٹ ایکٹ 2010کے سیکشن 10کے تحت محکمہ صحت و طبی تعلیم نے سال 2020میں ایس او 167 اور سال 2021میں ایس او 99کے تحت ہر ضلع میں رجسٹرینگ اتھارٹی کا قیام نجی طبی اداروں کی رجسٹریشن کیلئے کیا گیا ہے اور نجی طبی اداروں کے مالکان وہاں اپنے اداروں کی رجسٹریشن کراسکتے ہیں۔ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ یہ ہمارے نوٹس میں آیا ہے بہت سے نجی طبی کلنک، اسپتال، لیبارٹری اور دیگر طبی ادارے بغیر رجسٹریشن کام کررہے ہیں اور جن کے پاس لازمی ضروریات مثلاً بنیادی ڈھانچہ اور افرادی قوت موجود نہیں ہے۔ اس لئے تمام نجی کلنکلوں، نرسنگ ہوموں اور لیبارٹری کے مالکان کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ قوائد و ضوابط میں موجود کم سے کم بنیادی معیار کو قائم کیا جائے جس میں بنیادی ڈھانچہ، افرادی قوت مختلف خدمات اور ریکارڈ و غیر ہ کو 15دنوں کے اندر اندر تیارکرنا ہوگا۔ حکم نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ نجی کلنکوں کو رجسٹریشن فراہم کرنے والے ڈسٹرکٹ رجسٹرنگ اتھارٹی کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ تمام نجی کلنکوں، نرسنگ ہوموں اور لیبارٹریوں کا معائنہ کرکے حتمی رپورٹ 3ہفتوں کے اندر اندر محکمہ صحت و طبی تعلیم میں جمع کریں۔ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی حکم نامہ کی خلاف ورزی کو سختی سے نپٹا جائے گا۔