سرینگر//وزیر تعلیم سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ نجی تعلیمی ادارے بچوں کو معیاری زیور تعلیم سے روشناس کرانے میں حکومت کے ایک اہم شراکت دار ہیںاور یہ ادارے لوگوں تک معیاری تعلیمی سہولیات پہنچانے میں ایک کلیدی رول ادا کرتے ہیں۔وزیر اِن خیالات کا اِظہار سرینگر میں جموں وکشمیر اَن ایڈڈپرائیویٹ سکول کاڈی نیشن کمیٹی کے وفد کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا ۔ وفد کی قیادت پروفیسر سی ایل ویشن کر رہے تھے۔میٹنگ کے د وران جے کے یو پی ایس سی سی کے نمائندوں نے ریاست کے تعلیمی اداروں کا احسن کام کاج یقینی بنانے سے جڑے کئی معاملات اُبھارے جن میں سالانہ فیس میں اضافہ ، ایس آر او 123 نہ عملانے ، سکولوں کو تسلیم کرنے کے لئے سنگل ونڈو نظام اختیار کرنے ، مختلف حکمنامے نہ عملانے ،پیدائشی اسناد داخل کرنے کے نظام کو آسان کرنے جیسی معاملات شامل تھے ۔نمائندوں نے مزید کہا کہ نظام میں موجود کچھ غیر ضروری پیچیدگیاںنہ تو عوام اور نہ ہی معیاری تعلیم کے حق میں ہے ۔الطاف بخاری نے نمائندوں کی طرف سے اُجاگر کئے گئے معاملات کو غور سے سنا اور انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت ان تمام معاملات پر غور کرے گی۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام کی بہتری کو یقینی بنانے اور بچوں کو معیاری تعلیم سے روشنا س کرانے کے لئے کوئی بھی دقیقہ فرو گذاشت نہیں کیا جائے گا۔اس موقعہ پر وزیرنے پرائیویٹ سکولوں سے اپیل کہ وہ عملے کو سال میں آٹھ مہینوں کے لئے نوکری پر رکھنے کے بجائے انہیں پورے سال کے لئے مستقل کردیں تاکہ نجی تعلیمی اداروں میں کام کر رہے اساتذہ کے حقوق کی پاسداری کی جاسکے۔وزیر نے کہا کہ نجی تعلیمی ادارے طلباءکو فیس کے اعتبار سے سہولیات بہم رکھنے کے وعدہ بند ہے۔ انہوں نے تعلیمی معیار کو بلندیوں تک پہنچانے کے لئے تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ اساتذہ کو کام پر لگانے کی وکالت کی۔