فلک ناز نور
پیغمبر اسلام ، محسن انسانیت حضرت محمد ؐ کی ذات مبارک اور شخصیت کی مختلف جہتوں کے بارے میں مفسرین کرام، مصنفین اور مترجمین نے دنیا کی ہر زبان میں ان گنت تصانیف ، مقالے اور نعتیہ کلام کی کتب تصنیف کی ہیں اور یہ سلسلہ تاقیامت جاری رہے گا ۔
تسنیم جعفری کی زیادہ پہچان بچوں کا اد ب رہی ہے۔ ’’سفر نامہ چین ‘‘کی اشاعت اور مقبولیت کے بعد انھوں نے بڑوں کی تجربہ کار مصنفہ کے طور پر اپنی شناخت بنائی ہے ۔ کچھ عرصہ قبل انھوں نے ہمارے پیغمبر حضرت محمد مصطفی ؐ کی حیات مبارکہ کے بارے میں ایک آسان تحقیقی کتاب مکمل کر نے کی سعادت حاصل کی ہے ۔بنی اکرمؐ کی ذات مبارک سے محبت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے تاہم ان کی شخصیت کے بارے میں غیر مسلم غیر جانب دار مفکر ین اور رائٹرز نے بھی تعریفی الفاظ لکھے ہیں، ان میں سے جارج برنارڈ شاہ کے تاریخی قول کو اکثر حوالے کے طور پر نقل کیا جاتا ہے ۔اس نے پیغمبر اسلام ؐ کو ’’انسانیت کا نجات دہندہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ میری رائے میں، اگر انھیں ( بنی اکرم ؐ) کو آج دنیا کا کنٹرول دے دیا جائے تو وہ ہمارے مسائل حل کر دیں گے اور ہمیں وہ امن اور خوشی حاصل ہو جائے گی جس کے لیے دنیا ترس رہی ہے۔‘‘
تسنیم جعفری کی کتاب’’ بنی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے‘‘ پڑھتے ہوئے یوں محسوس ہوتا ہے کہ جارج بر نارڈ شا کے الفاظ آج بھی حرف بحرف سچ اور درست محسوس ہوتے ہیں کہ امن و خوشی کی متلاشی دنیا کو ایک’’ نجات دہندہ‘‘ ہی کی تلاش ہے جو یقیناً ہمارےنبیؐ کی حیات مبارکہ اور ان کی تعلیمات سے رہنمائی میں ہی ہے۔اس تصنیف میں ہمارے بنیؐ کی زندگی کے اہم گوشوں اور واقعات کو مستند حوالہ جات کے ساتھ عام فہم اور سادہ الفاط میں بیان کیا گیا ہے۔
کتاب میں شامل باب ’’رسول اکرمؐ کی معاشرتی اصلاحات کا جائزہ‘‘آج کے دور کے اعتبار سے بہت اہم ہے ۔ ہمارے ہاں کچھ نام نہاد اور دین بیزار لبرل لوگ اسلامی نظریات اور افکار کو فرسودہ قرار دے کر اسلامی تاریخ پر غیر ضروری تنقید کرتے رہتے ہیں ۔ اس باب میں شامل ذیلی عنوانات کے مطالعے کے بعد یہ حقیقت واضح ہوجاتی ہے کہ ہمارے بنی کریمؐ نے اپنے دور میں ہمہ گیر انقلابی تبدیلیاں لائیں جو ہر دور کے انسانوں کے لئے رول ماڈل ہیں اور اسلامی معاشرے کا جو ماڈل نبی اکرمؐ نے عظیم الشان ریاست مدینہ میں قائم کیا تھا وہ آج بھی دنیا بھر کے انسانوں کے لیے کامل نمونہ ہے۔ اس کے علاوہ’’رسول اکرمؐکے اقتدار کے درخشاں پہلو‘‘بھی ایک ایسا ہی معلوماتی اور دلچسپ باب ہے جس میں ہمارے نبیؐ کے حسن خلق ، غلاموں اور دشمنوں کے ساتھ مثالی سلوک کا ذکر اور دیگر مثالی واقعات کا ایمان افروز ذکر بیان کیا گیا ہے ۔کتاب کا انداز بیاں سادہ اور دلچسپ ہے ۔ جنگوں اور غزوات میں رسول اکرم ؐ کی عظیم قائدانہ صلاحیت، صحابہ کرام کے عشق رسول اور شجاعت کے واقعات کا ذکر ایمان کو تازگی دیتا ہے ۔نئی نسل کو اسلامی تاریخ اور شخصیات سے مکمل آگاہی دینے کے لئے ضروری ہے کہ تعلیمی نصاب میں سیرت النبی ؐ کو لازمی مضمون کے طور پر شامل کیا جائے۔ ماضی کی حکومت میں رحمت اللعالمینؐ ادارے کا قیام عمل میں لایا گیا تھا لیکن اس پر کوئی خاص قابل ذکر کام نہیں ہوا حکومت کو چاہیے کہ اس ادارے کےذریعے نئی نسل تک سیرت النبیؐ کا پیغام پہنچانے کے لئے عملی اقدامات کرے۔ علاوہ ازیں نئی نسل کو ’’نبیؐ ہمارے‘‘ جیسی تصانیف کا مطالعہ جاری رکھنا چایئے تاکہ پیغمبر اسلام کی حیات مبارکہ کے تمام پہلوئوں سے مکمل آگاہی حاصل کر کے اپنی دنیا اور آخرت سنوار سکیں۔
[email protected]