قواعد و ضوابط 10ماہ سے زیر التوا،مراعات بھی کوئی نہیں
سرینگر// وزیر اعلیٰ آفس نے کہا ہے کہ ناصر اسلم وانی کو ایک سرکاری حکم کے ذریعے وزیر اعلیٰ کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل وزیر اعلیٰ کیساتھ منسوب کر کے یہ خبر گردش کررہی تھی کہ ناصر اسلم وانی کو سرکاری طور پر کبھی وزیر اعلیٰ کا مشیر نہیں بنایا گیا ہے۔ بدھ کی رات وزیر اعلیٰ آفس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے گردش کرنے والی باتیں گمراہ کن ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ وانی کو سرکاری طور پر وزیر اعلیٰ کا مشیر بنایا گیا ہے اور اس حوالے سے باضابطہ طور پر ایک آرڈر بھی نکالا گیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے ’’جو باقی رہ گیا ہے وہ صرف ان کی تقرری کی قواعد و ضوابط ہیں، جنہیں غیر ضروری طور پر موخر کیا گیا ہے۔ تاہم، اس نے جموں و کشمیر کی حکمرانی میں ان کی مثبت شراکت کو روکا نہیں ہے‘‘۔اس سے پہلے گردش کرنے والے وزیر اعلیٰ کے بیان میں کہا گیا تھا’’ وانی کی تقرری کی فائل مجاز اتھارٹی سے منظوری حاصل کئے بغیر “گزشتہ 10 مہینوں سے ایک دفتر سے دوسرے دفتر میں بھیجی جارہی ہے ‘‘۔وزیر اعلیٰ نے کہا، “میرے مطابق، وانی کے پاس نہ تو کوئی سرکاری دفتر ہے، نہ رہائش، نہ ہی کوئی تنخواہ، وہ رضاکارانہ طور پر کام کر رہے ہیں۔”ان ریمارکس نے وسیع پیمانے پر پائے جانے والے تاثر کو تقویت دی ہے کہ وانی کو باضابطہ طور پر چیف منسٹر کی ٹیم میں شامل کرنے کے باوجود انکی منظوری نہیں دی گئی ہے۔اس انکشاف کا مطلب یہ بھی ہے کہ وانی کے پاس فی الحال کوئی پروٹوکول کی حیثیت نہیں ہے، کوئی سرکاری عہدہ نہیں ہے، اور نہ ہی کوئی سرکاری تنخواہ یا رہائش ہے۔