اقتدار ملا تو خصوصی معاوضہ پیکیج ہوگا:بخاری ے کے سی سی قرضہ معاف کیا جائے:تاریگامی ےفوری معاوضہ دیا جائے:وحید پرہ
سرینگر//جنوبی اضلاع کولگام اور شوپیان میں ژالہ باری سے سیب کے باغات اور کھیتوں کو ہوئے شدید نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر ویلی فروٹ گروورز کم ڈیلرز یونین نے فصلوں کی بیمہ سکیم نافذ کر نے کی مانگ دہرائی ہے جبکہ اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ ملنے پر وہ خصوصی معاوضہ پیکیج کا اعلان کریں گے جبکہ پی ڈی پی کے یوتھ لیڈر وحید الرحمان پرہ نے فوری معاوضہ اور سی پی آئی ایم لیڈر محمد یوسفت تاریگامی نے کے سی سی قرضوں کو معاف کرنے کا مطالبہ کیا۔ کشمیر ویلی فروٹ گروورز کم ڈیلرز یونین کت چیرمین بشیر احمد بشیر نے کہا کہ شوپیاں اور کولگام اضلاع کے مختلف حصوں میں ژالہ باری اور طوفانی ہواؤں کے نتیجے میںسیب کے کاشتکاروں کو کافی نقصان اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاں موسمی چیلنجز ان کے قابو سے باہر ہیں، وہیں فصلوں کی بیمہ اسکیم کی عدم موجودگی نے کاشکاروں کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔بشیر احمد بشیر نے کہا کہ باغبانی صنعت جموں و کشمیرکا اہم شراکت دار ہے اور 7 لاکھ سے زیادہ خاندان اس صنعت پر بالواسطہ یا بلاواسطہ انحصار کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ویلی فروٹ گروورز کم ڈیلرز یونین حکومت سے مسلسل اپیلیں کر رہی ہیں کہ فصلوں کو انشورنس سکیم میں شامل کیا جائے تاہم فصل بیمہ اسکیم کو ابھی تک نافذ نہیں کیا جا سکا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ متاثرہ علاقوں میںنقصانات کا فوری اندازہ لگانے کے لیے زرعی یونیورسٹی اور محکمہ باغبانی کے افسروں جانا چاہئے اور متاثرین کوخاطر خواہ معاوضہ دیا جانا چاہئے ۔ادھراپنی پارٹی کے سربراہ سید محمد الطاف بخاری نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ فصلوں کے نقصانات کا مکمل جائزہ لے اور متاثرین کو مناسب معاوضہ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ ’’اگر اپنی پارٹی کو اسمبلی انتخابات میں عوامی مینڈیٹ حاصل ہوا تو وہ متاثرہ باغ مالکان اور کسانوں کے لیے ایک خصوصی معاوضہ پیکج کا اعلان کرے گی۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس مشکل وقت میں، اپنی پارٹی متاثرین کے ساتھ یکجہتی میں کھڑی ہے اور میں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ ہم ان کے لیے معاوضہ کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔‘‘ادھر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے یوتھ صدر اور پلوامہ حلقہ اسمبلی کے امیدوار وحید الرحمان پرہ نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں ہزاروں خاندانوں کی روزی روٹی کو ایک شدید دھچکا ہے جو اپنی آمدنی کا بنیادی ذریعہ کاشتکاری پر انحصار کرتے ہیں۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ متاثرہ کسانوں کو فوری ریلیف فراہم کرے اورمستقبل میں اس طرح کے نقصانات کو روکنے کے لیے فصلوں کی بیمہ سکیموں اور سبسڈی کے فوری نفاذ پر بھی زور دیا۔ادھرسی پی آئی (ایم) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے منگل کومتاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ نقصان کا تخمینہ لگایا جائے اور متاثرین کو مناسب معاوضہ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے انتظامیہ سے متاثرہ باغبانوں کے کے سی سی کے قرضے معاف کرنے پر بھی زور دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ “ہم نے بار بار باغبانی کے شعبے میں فصلوں کی بیمہ اسکیم کے نفاذ پر زور دیا تھا لیکن بدقسمتی سے اب تک اس پر عمل نہیں کیا گیا”۔