جاوید اقبال
مینڈھر // سب ڈویژن مینڈھر کی تحصیل بالاکوٹ کے علاقہ ناڑ میں چار برس قبل تعمیر ہوئے سب سنٹر کی ادائیگیاں برسوں بعد بھی نہیں ہو سکیں جس کی وجہ سے ٹھیکیدار کیساتھ ساتھ مزدور طبقہ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔مذکورہ علاقہ سے تعلق رکھنے والے سکندر حیات خان نے محکمہ تعمیرات عامہ کے اعلیٰ افسران کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سال 2021-22 میں انہوں نے ناڑ پنچائت میں ایک ڈبل سٹوری سب سینٹر کی تعمیر مکمل کی تھی جس کی کل لاگت 66.57 لاکھ روپے تھی تاہم، کام مکمل ہونے کے بعد 72 لاکھ روپے کا بل بنا مگر متعلقہ محکمہ کے افسران نے صرف 42 لاکھ روپے کی ادائیگی کی جبکہ 30 لاکھ روپے کی بقایا رقم آج تک ادا نہیں کی گئی۔سکندر حیات خان کا کہنا ہے کہ چار سال گزرنے کے باوجود بھی محکمہ کے افسران انہیں محض طفل تسلیاں دے رہے ہیں اور ادائیگی سے مسلسل انکار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس منصوبے کو مکمل کرنے کے لئے مقامی لوگوں سے قرض لیا تھا اور وہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں، اس لئے مزید انتظار کرنا ان کے لئے ممکن نہیں۔انہوں نے گورنر اور متعلقہ کابینہ وزیر سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں اور محکمہ تعمیرات عامہ کے افسران کو ہدایت دیں کہ ان کی بقایا رقم ادا کی جائے۔ سکندر حیات خان نے مزید کہا کہ اگر ان کے بقایا جات کی ادائیگی نہ کی گئی تو وہ مجبوراً سب سینٹر کو تابند کرنے پر مجبور ہو جائیں گئے ۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے اور اس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ کے اعلیٰ افسران پر عائد ہوگی۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنرپونچھ سے بھی اپیل کی کہ وہ ناڑ پنچائت کا دورہ کریں، سب سینٹر کی عمارت کا جائزہ لیں اور ان کی بقایا رقم کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔علاقے کے عوام نے بھی سکندر حیات خان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرے اور محکمہ تعمیرات عامہ کے افسران کو جوابدہ بنائے تاکہ غریب ٹھیکیداروں کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔