مشتاق الاسلام
نالہ رومشی میں اچانک طغیانی کے نتیجے میں ضلع پلوامہ کے متعدد علاقوں میں سیلابی صورتحال نے جہاں فصلوں اور باغات کو تباہ کر دیا، وہیں علاقے کے بنیادی ڈھانچے کو بھی زبردست نقصان پہنچایا ہے۔ پلوامہ میں کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کیے گئے دو اہم پل اس قدرتی آفت کی زد میں آ کر بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔سب سے زیادہ متاثر وہی بگ کے مقام پر واقع پل ہوا ہے، جو ضلع بڈگام کو پلوامہ سے ملاتا ہے۔ سیلابی ریلے کے باعث پل کے ایک حصے کو شدید نقصان پہنچا، جس کے بعد انتظامیہ نے عوامی تحفظ کے پیش نظر پل کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے غیر معینہ مدت تک بند کر دیا ہے۔ایک سرکاری اہلکار نے کہا، “عوام کی جان و مال کے تحفظ کے پیش نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ پل کی مکمل مرمت کے بعد ہی اسے دوبارہ کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔پل کی بندش سے مقامی آبادی کی نقل و حمل بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ وہی بگ، بڈگام اور پلوامہ کے درمیان آمد و رفت تقریبا معطل ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے مسافروں، طلبا، مریضوں اور ملازمین کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ادھر اگلر علاقے میں واقع ایک اور اہم پل جو ضلع ہیڈکوارٹر پلوامہ کو اگلر، دربگام اور دیگر متعدد قریبی دیہات سے جوڑتا ہے، بھی سیلاب سے متاثر ہوا ہے۔ اگرچہ یہ پل فی الحال کھلا ہے، تاہم نقصان سے اس پل کا ڈھانچہ کمزور ہو چکا ہے، جس کے باعث کسی بھی وقت بڑا حادثہ پیش آنے کا اندیشہ ہے۔لوگوں نے انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ دونوں متاثرہ پلوں کی فوری مرمت اور بحالی کا عمل شروع کیا جائے تاکہ روزمرہ زندگی معمول پر آ سکے۔ضلع انتظامیہ کے مطابق محکمہ تعمیرات عامہ کی تکنیکی ٹیمیں پلوں کا تفصیلی معائنہ کر رہی ہیں اور نقصان کی نوعیت کے مطابق مرمتی کام جلد از جلد شروع کیا جائے گا۔