بڈگام//ضلع بڈگام کے قصبہ چاڈورہ اور چرار شریف سے نکلنے والے کوڑے کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے لئے ان قصبوں میں قائم میونسپل کمیٹیوں کے پاس کئی سالوں سے کوئی مخصوص جگہ موجود ہی نہیں ہے اوراب میونسپل کمیٹیاں اب باضابطہ طور ان قصبوں سے نکلنے والی گند گی کو وہاںموجود آبی ذخائر کے کناروں پرہی جمع کررہی ہیں جبکہ عوام کو بھی ان جگہوں پر گندگی جمع کرنے سے کوئی روکنے والا کوئی نہیں ہے۔واضح رہے کہ میونسپلٹی ایکٹ0 200کی شق 133کی رو ح سے میونسپلٹی کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ ندی نالوں کے آس پاس موجود گندگی کو ہٹائیں تاہم قصبہ چاڈورہ میںمیونسپل کمیٹی کے زیر تحت آنے والے علاقے میں اس کے بر عکس ہی ہو رہاہے ۔میونسپل کمیٹی ایکٹ کی شق 134کے تحت وہ کوئی بھی شخص جو ندی نالوں کو گندہ کرنے کا مرتکب پایا جائے سزا کا حق دار بن جاتا ہے ، لیکن قصبے میں میونسپل حکام ہر روز 5میٹرک ٹن کوڑا کرکٹ نالہ دودھ گنگا کے کناروں پر جمع کیا جارہا ہے اور یہ سلسلہ پچھلے کئی سالوں سے چل رہا ہے اور نتیجہ یہ کہ قصبے کی شان سمجھے جانے والے نالہ دودھ گنگا کی ہئیت ہی بدل گئی ہے۔اس نالے کے دونوں اطراف کوڑے کرکٹ کے ایسے بڑے بڑے ڈھیر نظر آتے ہیں جس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ چاڈورہ مونسپل کمیٹی اب دودھ گنگا کو ہی باضابطہ طور سے کوڑا ٹھکانے کی جگہ کے بطور استعمال کررہی ہے ، اور اس پہ طرہ یہ کہ اس نالے سے دودھ گنگا واٹر لفٹ سکیم کو پانی فراہم کیا جاتا ہے اور اس نالے میں چاڈورہ قصبے میں ہر روز ٹرانسپورٹرس اپنی گاڑیوں کو بھی صاف کرتے ہیں جسے نالے میں مزید گندگی کا اضافہ ہوجاتا ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گر چہ کچھ سال قبل مدہ بل نامی جگہ پر چاڑورہ قصبے کیلئے ڈمپنگ سائٹ بنانے کا عمل شروع کیا گیا تھا تاہم مقامی لوگوں کے اعتراضات کی وجہ سے اس کا معاملہ جوں کا توں ہے ۔ایسا ہی حال قصبہ چرار شریف کا بھی ہے اس قصبے میں صحت ِ و صفائی کے فقدان کی وجہ سے یہاں آنے والے زائرین کیساتھ ساتھ مقامی لوگ بھی سخت مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ قصبہ چرار میں بھی ڈھپنگ سائٹ کا ابھی تک تعین نہیں کیا گیا ہے نتیجہ یہ کہ قصبے کی بستیوں سے نکلنے والی گندگی کو قصبے کی مسجد شریف کے باہر واقع بڑ ا تالاب اور تالاب ِ کلاں نامی جگہوں اور زیارت کے ارد گرد موجود خوبصورت پہاڑیوں پر ٹھکانے لگایا جارہاہے ۔ جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کا جینا دو بھر ہوگیا ہے۔اس حوالے سے ایگزیکٹیو مونسپلٹی آفیسر چاڈورہ نذیر احمد ڈار کا کہنا تھا کہ جگہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے قصبے کی گندگی کو صیح طریقے سے ٹھکانے لگایا نہیں جا پارہا ہے ، تاہم ا نہوں نے اس بات کی یقین دہائی لائی کہ ایک ہفتے کے اندر اندر نالہ دوھ گنگا کے کناروں جمع گندگی کو صاف کیا جائے گا۔ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام محمد ہارون کا کہنا تھا کہ انہوں نے ضلع کے تین قصبوں کے سو لڑ ٹریٹ منٹ پلانٹ کے منصوبے جمع کرائے ہیں جنکی منظوری ابھی باقی ہے ۔ انکا کہنا تھا کہ کسی بھی شخص کو ندی نالوں کے کناروں پر کوڑا کر کٹ جمع کرانے کی اجازت نہیں ہے اور اسکے مرتکب افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔