گاندربل///موسم میں تبدیلی کے ساتھ ہی محکمہ زراعت نے کئی اقسام کے بیج فروخت کرنے کی شروعات کی ہے جس میں آلو،ساگ،پالک،پھول گوبھی،گاجر،مولی سمیت دیگر مختلف اقسام کے بیج ہیں لیکن مقامی لوگوں میں تشویش پایا جارہا ہے کہ محکمہ زراعت سے خریدے گئے آلو کے بیج ناقص اور غیر معیاری ثابت ہوئے۔گاندربل کے کئی علاقوں سے لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو محکمہ زراعت سے خریدے گئے آلو کے بیج کے ناقص اور غیر معیاری ہونے کی شکایت کی ۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ آلو کے بیج کے علاوہ دیگر بیج بھی معیاری نہیں ہوتے ہیں۔محمد شفیع ساکن شاہ پورہ بدر کونڈ نامی شہری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا”میں نے محکمہ زراعت سے پندرہ کلو آلو کے بیج خریدے جن میں سے نصف بیج غیر معیاری اور ناقص نکلے“۔انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کے ناقص اور غیر معیاری بیج کی خرید و فروخت کی باضابطہ تحقیقات ہونی چاہئے تاکہ کاشت کاروں کے ساتھ دھوکہ دہی نہ ہوسکے۔ اس بارے میں محکمہ زراعت کے ناظم اعلیٰ شوکت احمد بیگ نے کہا کہ آلو کے بیج ہم باہر سے منگواتے ہیں اسلئے ناقص اور غیر معیاری ہونے کے بارے میں چیف ایگریکلچر آفیسر گاندربل سے جانکاری حاصل کرکے ہی کچھ بولا جاسکتا ہے۔