نئی دہلی// ملک کے دوسرے سب سے اعلی آئینی عہدہ نائب صدر کے لئے کل پولنگ ہوگی جس کے لئے پارلیمنٹ ہاؤس میں تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔نائب صدر کے انتخابات میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے ) کے امیدوار ایم وینکیا نائیڈو کا مقابلہ اپوزیشن کے امیدوار گوپال کرشن گاندھی سے ہوگا۔ مسٹر نائیڈو طویل عرصے سے بھارتیہ جنتا پارٹی سے منسلک رہے ہیں اور مرکز میں وزیر بھی رہے ہیں جبکہ مسٹر گاندھی مغربی بنگال کے سابق گورنر ہیں اور بابائے قوم مہاتما گاندھی کے پوتے ہیں۔ووٹنگ کل صبح دس بجے شروع ہوکر شام پانچ بجے تک جاری رہے گی اور ووٹوں کی گنتی شام 7 بجے شروع ہوگی۔ نتائج کا اعلانکل دیر شام تک کیا جائے گا۔ووٹنگ کے لئے اراکین کو ایک خاص قسم کا قلم دیا جاتا ہے اور اگر کسی رکن نے کسی دوسرے قلم سے ووٹنگ کرد ی تو اسے منسوخ کر دیا جاتا ہے ۔ صدارتی انتخابات کی طرح نائب صدر کے انتخاب میں خفیہ ووٹنگ کی وجہ سے اس میں بھی پارٹیوں کی جانب سے اس کے اراکین کو وہپ جاری نہیں کیا جا سکتا۔نئے نائب صدر 11 اگست کو عہدہ سنبھالیں گے اور موجودہ نائب صدر حامد انصاری جو راجیہ سبھا کے چیئرمین بھی ہیں، 10 اگست کو ایوان میں ارکان کی طرف الوداع کہا جا ئے گا۔پارلیمنٹ ہاؤس کے پہلی منزل پر واقع کمرہ نمبر 62 میں پولنگ کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ پہلی منزل کے کوریڈور میں اس کمرے کے سامنے سفید اسکرین لگائے گئے ہیں اور وہاں سیکورٹی تعینات کئے گئے ہیں۔ کمرے کے اندر بھی ووٹنگ کا کافی اہتمام ہے اور بیلٹ باکس رکھے گئے ہیں۔ صدارتی انتخابات کی طرح ووٹنگ میں وی وی آئی پی ارکان کے حصہ لینے کی وجہ سے سیکورٹی کا نظام کافی سخت کر دیا گیا ہے ۔اس انتخاب میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے منتخب اور نامزد رکن ووٹ ڈالتے ہیں اور یہ انتخابات متناسب نمائندگی کے نظام کی بنیاد پر خفیہ بیلٹ سے ہوتا ہے ۔ نائب صدر کے انتخابات میں اسمبلیوں کے رکن ووٹنگ میں حصہ نہیں لیتے ہیں جبکہ صدارتی انتخابات میں قانون ساز کونسل کے رکن ووٹر ہوتے ہیں۔ نائب صدر کے انتخابات میں رکن نوٹا یعنی کسی کو بھیووٹ نہیں دینے کے اختیارات کابھی استعمال کر سکیں گے ۔ کچھ اپوزیشن جماعتوں نے اسے لے کر الیکشن کمیشن سے اپنی مخالفت درج کرائی تھی۔ اگرچہ سپریم کورٹ نے اس الیکشن میں نوٹا کے اختیارات کے استعمال پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔ لوک سبھا میں 545 اور راجیہ سبھا میں 245 ارکان کے ساتھ کل 790 رکن ہیں۔ کل ووٹوں میں سے 50 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار کو کامیاب قرار دیا جاتا ہے ۔موجودہ نائب صدر محمد حامد انصاری مسلسل کی مدت 10 اگست کو ختم ہو رہی ہے ۔ وہ اس عہدے پر دو بار منتخب کئے گئے ہیں۔ انتخابات میں مسٹر نائیڈو کا پلڑا بھاری مانا جا رہا ہے کیونکہ لوک سبھا کے 545 ارکان میں سے 338 قومی جمہوری اتحاد کے ہیں جن میں سے 282 اکیلے بی جے پی کے ہیں۔