نرملا سیتا رمن بھارت کی پہلی خاتون وزیر خزانہ
نئی دہلی //وزیراعظم نریندر مودی نے عام انتخابات میں واضح کامیابی کے بعد اپنی نئی کابینہ تشکیل دے دی ہے جو 57 وزراء پر مشتمل ہے۔اس میں مودی کے علاوہ 24کابینہ درجے کے وزیر ہونگے، جبکہ 24کو وزرائے مملکت بنایا گیا ہے اور 9کو آزادانہ چارج دیا گیا ہے۔جس میں خارجہ امور کی وزیر سمیت بڑی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔بھارتی تاریخ میں وزارت خزانہ کا قلم دان پہلی مرتبہ خاتون سیاستدان نرملا سیتا رمن کو سونپا گیا جبکہ گزشتہ دور حکومت میں نرملا سیتا رمن کے پاس وزارت دفاع کا قلمدان تھا۔نریندر مودی نے دوسری مدت کے لئے وزیر اعظم کا حلف 30 مئی کو پڑوسی ممالک بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال اور مالدیپ کے سربراہان مملکت کی موجودگی میں اٹھایا تھا جس کے بعد پرانی کابینہ اور انتظامیہ کے 3 درجن کے قریب وزرا اور معاونین کو تبدیل کرتے ہوئے نئے اراکین کو ذمہ داریاں دے دیں۔بی جے پی کے صدر اور بھارتی وزیراعظم کے انتہائی قریبی ساتھی امیت شاہ کو وزارت داخلہ کا قلم دان سونپ دیا گیا جنہوں نے مودی کی دوسری مدت کے لیے کامیابی کے لیے بنیادی کردار ادا کیا تھا۔بی جے پی کی قیادت نے خارجہ امور کی سابق وزیر سشما سوراج کو اس مرتبہ کابینہ میں شامل نہیں کیا اور ان کی جگہ سابق سفارت کار ایس جے شنکر کو خارجہ امور کا قلم دان تفویض کر دیا ہے۔راج ناتھ سنگھ کو وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے۔وزارت روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے قلمدان کا قرعہ نتن گڈکری کے نام نکلا۔ راہول گاندھی کے مقابلے میں ناقابل یقین کامیابی حاصل کرنے والی سمرتی ایرانی کو وزیر وومن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ بنایا گیا ہے۔روی شنکر پرساد کو وزارت قانون، وزارت اطلاعات اور وزارت الیکڑونکس اینڈ انفارمیشن کے قلمدان سونپے گئے۔مختار عباس نقوی کو وزیر اقلیتی امور مقرر کیا گیا۔رام ولاس پاسوان کو امنور صارفین و عوامی تقسیم کاری اور پرکاش جاوڈیکر کو ماحولیات کی ذمہ داری دی گئی ہے۔خیال رہے کہ بھارت کے ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کے انتخابات میں بی جے پی کو واضح برتری حاصل رہی۔الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھا کی 542 نشستوں میں سے 303 پر کامیابی حاصل کی تھی اور یہ اس کی گزشتہ انتخابات سے بھی بڑی کامیابی تھی۔