غلام قادر بیدار
سرینگر//کشمیر فارمرز فیڈریشن نے نئی دہلی کے شالیمار باغ آزاد پورمیں جموں و کشمیر حکومت کے محکمہ باغبانی کی طرف سے11سال قبل جدید خطوط پر استوار کسان گھر تعمیر کرنے کا عمل شروع کیا تھا جو ہنوز تشنۂ تکمیل ہے ۔ فیڈریشن کے ایک بیان کے مطابق تنظیم کے ایک وفد نے حال ہی میں متعلقہ جگہ کا دورہ کیا جہاں وہ سنگ بنیاد دیکھ کر حیران رہ گئے۔وفد کے مطابق اس نئی عمارت کا سنگ بنیاد 2013میں اس وقت کے وزیر باغبانی نے رکھا تھا لیکن عمارت ابھی تک مکمل نہیں ہوسکی۔ وفد کا کہنا ہے کہ دو منزلہ عمارت کا ڈھانچہ اس طرح کھڑا ہے جس طرح سال2019میں تھاجسے متعلقہ کسان محکمہ کی غیر سنجیدگی قرار دے رہے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ میوہ صنعت سے وابستہ کسان یا تاجر جنہیں دہلی میں کسان گھر کی ضرورت تھی ،انہیں مہنگے ہوٹلوں میں قیام کرنا پڑتا ہے۔دہلی کسان گھر میں تعینات ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ مارکیٹنگ سے معلوم ہوا کہ اکثرپرانے بستروں،کمبلوں اور دریوں کو جلد ہی تبدیل کیا جارہا ہے جس کی بولی لگانے کے بعد پھر جلد ہی ٹینڈر نکالے جائیں گے۔ بیان کے مطابق پرانی عمارت کے دروازے، کھڑکیاں، شیشے اور حمام وغیرہ میں معمولی مرمت کی ضرورت تھی لیکن متعلقین نے ابھی تک اس کی مرمت بھی نہیں کرائی ہے۔