عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//جموں و کشمیر ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن نے نئی دہلی کے پرگتی میدان میں منعقدہ ورلڈ فوڈ اِنڈیا (ڈبلیو ایف آئی) میں شرکت کی جس کا مقصد مقامی اور بین الاقوامی محاذوں پر اہم مارکیٹ روابط اور مواقع فراہم کرنا ہے۔ ججموں و کشمیر ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن نے جموں و کشمیر کے کاروباریوں کو مارکیٹ روابط فراہم کرنے کے لئے حکومت جموں و کشمیر کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ’’ورلڈ فوڈ اِنڈیا۔ 2023‘ ایونٹ میں ’’فوکس سٹیٹ ‘‘کے طور پر حصہ لیا اور خطے کے 24 نمائش کنندگان کی شرکت میں سہولیت فراہم کی۔وزیر اعظم نریندر مودی نے نئی دہلی کے پرگتی میدان کے بھارت منڈپم میں ’’ورلڈ فوڈ اِنڈیا 2023ء‘‘ پروگرام کا اِفتتاح کیا۔ تقریب کا بنیادی مقصد ہندوستان کو’’دُنیا کی فوڈ باسکٹ‘‘کے طور پر پیش کرنا اور 2023ء کو جوار کے بین الاقوامی سال کے طور پر منانا ہے۔
نریندر مودی نے اَپنے خطاب میں ہندوستان سے برآمد کی جانے والی منفرد زرعی اور باغبانی مصنوعات پر روشنی ڈالی جن میں ہماچل پردیش سے کالا لہسن، جموں و کشمیر سے ڈریگن فروٹ، مدھیہ پردیش سے سویا دودھ پاؤڈر اور بہت کچھ شامل ہے ۔جموں و کشمیر کے نمائش کنندگان نے ملک کے مختلف حصوں اور دنیا کے خریداروں کے سامنے جموں و کشمیر سے مستند جی آئی ٹیگ شدہ اور اعلیٰ معیار کے کھانے کی مصنوعات کی وسیع اقسام کی نمائش کی۔ نمائش کنندگان کی طرف سے دکھائی جانے والی مصنوعات میں سیب، اخروٹ، سرخ مرچ، کڈنی پھلیاں، شہد، لیوینڈر کا تیل، مشکہ بُدجی، لیمن گراس کا تیل، زعفران، ڈریگن فروٹ اور دیگر پروسسڈ فوڈ پروڈکٹس شامل ہیں جو نہ صرف بھارت بلکہ دنیا بھر میں اپنے منفرد سیلنگ پوائنٹس کی وجہ سے مشہور ہیں۔جموں و کشمیر نے بھی گجرات، ہالینڈ، وزارت آیوش، پنجاب اور دیگر کے ساتھ علمی نشستوں میں سرگرمی سے حصہ لیا۔ جموں و کشمیر کے سیشن کا مرکزی موضوع ’’جموں و کشمیر میں خواتین کی قیادت‘‘ کے گرد مرکوز تھا جس دوران خطے کی سات خواتین کاروباری اَفراد نے اَپنے کاروباری منصوبوں اور اَپنے کاروباری سفر میں ٹیکنالوجی کے کردار میں اپنے تجربات کا اشتراک کیا۔