سرینگر// نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر و سکریٹری علی محمد ساگرنے نئی دلی کی غلط پالیسیوں کو کشمیر میں بحران کیلئے براہ راست ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر دلی نے وقت گذاری سے کام نہ لیکر مسئلہ کشمیر کی سیاسی حقیقت کو تسلیم کرکے اس کے سیاسی حل کیلئے پہل کی ہوتی تو آج خطے میں امن و امان ہونے کے ساتھ ساتھ ہندوستان اور پاکستان میں مضبوط اور دوستانہ رشتے ہوتے یوتھ نیشنل کانفرنس ضلع سرینگر کا یک روزہ کنونشن بدھ کو پارٹی ہیڈ کوارٹر پرپر منعقد ہوا جس کی صدارت صوبائی یوتھ صدر سلمان علی ساگر نے کی ۔ کنونشن کا آغاز سکریٹری علی محمد ساگرنے کیا جبکہ اس موقعے پر معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال اور صوبائی صدر ناصر اسلم وانی موجود تھے۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے علی محمد ساگر نے کہا کہ اگر دلی والوں نے بار بار کشمیریوں کے ساتھ کئے گئے وعدوں سے انحراف نہ کیا ہوتا تو آج یہاں کی صورتحال اس قدر دگرگوں نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ جب جب یہاں دفعہ370، خصوصی پوزیشن اور اٹانومی کی بحالی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا تب تب جموں وکشمیر پر کٹھ پتلی حکومتیں مسلط کرکے ریاست کو حاصل خصوصی آئینی اور جمہوری مراعات کی بیخ کنی کرائی گئی۔ نئی دلی کی غلط پالیسیوں کو کشمیر میں بحران کیلئے براہ راست ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ساگر نے کہا کہ اگر دلی نے وقت گذاری سے کام نہ لیکر مسئلہ کشمیر کی سیاسی حقیقت کو تسلیم کرکے اس کے سیاسی حل کی پہل کی ہوتی تو آج خطے میں امن و امان ہونے کے ساتھ ساتھ ہندوستان اور پاکستان میں مضبوط اور دوستانہ رشتے ہوتے۔اس دوران پارٹی لیڈر ڈاکٹر مصطفٰے کمال ،ناصر اسلم وانی اور شریف الدین شارق نے بھی خطاب کیا جس میں انہوں نے کشمیر اور نیشنل کانفرنس کی تاریخ پر روشنی ڈالی اور نوجوان پود پر زور دیا کہ وہ شیر کشمیر کے مشن اور نیا کشمیر کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے یوتھ عہدیداران پر زور دیا کہ وہ تاریخ کشمیر کا مطالبہ کرکے نیشنل کانفرنس کی قیادت کی عظیم قربانیوں، تاریخی اور انقلابی فیصلوں کی معلومات حاصل کریں۔کنونشن کے دوران سلمان علیٰ ساگر نے کہا کہ اپنے خطاب میں موجودہ حکومت کی نوجوان کش پالیسی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں، طالب علموں اور طالبات کیساتھ پی ڈی پی حکومت نے جو رویہ اختیار کر رکھا ہے اُس کی مثال ماضی میں کہیں نہیں ملتی۔ کنونشن میں یوتھ نیشنل کانفرنس کی طرف سے ایک قرارداد پاس کی گئی ، جس میں پارٹی لیڈر شپ کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے سیاسی حل اور ہندوستان اور پاکستان سمیت مسئلہ کشمیر کے تمام فریقین کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کے موقف کی تائیدار کی گئی۔ کنونشن میں پارٹی سینئر لیڈران شریف الدین شارق، محمد سعید آخون، پیرآفاق احمد، جنید عظیم متو، عمران نبی ڈار کے علاوہ متعدد یوتھ لیڈران شمی اوبرائے، مشتاق احمد گورو، یونس مبارک گل کے علاوہ کئی یوتھ عہدیداران موجود تھے۔