نیوز ڈیسک
نئی دہلی// مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعرات کو نئی دہلی میں جموں و کشمیر کی سیکورٹی صورتحال پر ایک جائزہ میٹنگ کی اور کہا کہ متحرک اور منصوبہ بند انسداد (عسکریت پسندی) آپریشن کے ذریعے’’عسکریت پسندی” کا صفایا کرنے کی مربوط کوششیں کی جائیں۔ ” لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول ، داخلہ سیکریٹری اجے بھلہ،فوج اور انٹلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان کے علاوہ اور حکومت ہند کے دیگر سینئر افسران بشمول فوج اور جموں و کشمیر حکومت کے افسران نے میٹنگ میں شرکت کی۔
میٹنگ میں”امیت شاہ نے سیکورٹی گرڈ کے کام کا جائزہ لیا اور پچھلے کچھ برسوں میں (عسکریت پسندی) کے واقعات کو کم کرنے کے لئے کئے گئے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا،”۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا، “انہوں ( امت شاہ)نے سیکورٹی ایجنسیوں کی کوششوں کی تعریف کی اور اس سال امرناتھ یاترا کے کامیاب انعقاد کے لیے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ، جو کووڈ-19 کی وبا کی وجہ سے دو سال کے وقفے کے بعد منعقد کی گئی تھی۔امیت شاہ نے سیکورٹی فورسز اور پولیس سے کہا کہ وہ “عسکریت پسندی کا صفایا کرنے کے لیے محتاط اور منصوبہ بند انسداد (عسکریت پسندی) آپریشنز” کے ذریعے مربوط کوششیں جاری رکھیں۔اعلیٰ سطحی سیکورٹی میٹنگ میں۔”یو اے پی اے کے تحت درج مقدمات کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ تفتیش بروقت اور موثر ہونی چاہیے،” ۔اس نے مزید کہا، “متعلقہ ایجنسیوں کو معیار کی جانچ کو یقینی بنانے کے لیے صلاحیتوں کو بہتر بنانے پر کام کرنا چاہیے۔ ”
انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کا ایک خوشحال اور پرامن جموں و کشمیر کا وژن ہے اور اس کو حاصل کرنے کے لیے سیکورٹی فورسز کو سرحد اور ایل سی سی کو “ناقابل تسخیر” بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔امیت شاہ نے کہا، “ایک بار سرحد پار سے (عسکریت پسندوں) کی نقل و حرکت، ہتھیاروں اور گولہ بارود کا خوف ختم ہو جائے گا، جموں و کشمیر کے لوگ سیکورٹی فورسز کی مدد سے پراکسی وار کو فیصلہ کن طور پر شکست دیں گے۔”شاہ نے کہا، “ملی ٹینسی منصوبہ بندی، جس میں جو بھی عناصر شامل ہیں جو عام آدمی کی فلاح و بہبود کو نقصان پہنچانے کے لیے (عسکریت پسند) علیحدگی پسند مہم کی مدد، حوصلہ افزائی اور برقرار رکھتے ہیں، اسے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘