Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

نئی حکومت سے وابستہ لوگوں کی اُمیدیں ! | ایما ندارانہ جوابدہ انتظامیہ کا قیام لازمی اظہار خیال

Towseef
Last updated: October 16, 2024 10:50 pm
Towseef
Share
10 Min Read
SHARE

سید مصطفیٰ احمد

جموں و کشمیر میں دس سال بعد کروائے گئے حالیہ اسمبلی انتخابات میں شاندار کامیابی پر بے شک نیشنل کانفرنس کے تمام رہنما اورجناب عمر عبداللہ مبارکبادکے مستحق ہیں اور راقم بھی اُنہیں بطورِوزیر اعلیٰ کی کرسی سنبھالنے اور اُن کی سربراہی میں بننے والی نئی کابینہ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ جموں و کشمیر میںصدر راج کےاختتام کے بعد جموں و کشمیر میں ایک جمہوری اور جوابدیددہ حکومت کی اشد ضرورت تھی اور اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے دنیا کےسب سے بڑے جمہوری ملک ہونے کے دعویدارحکمرانوں اور اعلیٰ قانونی ادارے کی طرف سے خاطرخواہ رول کی ادائیگی سےیہاں کے لوگوں کے اندر پائے جانے والے سیاسی لاوا کو باہر نکلنے کی ایک معقول راہ الیکشن کے روپ میں فراہم کی گئی۔اگر یہاں سارے چیزوں کا احاطہ کرنے کی کوشش کی جائے تو سب چیزوں کو اُن کی اصلی شکل میں پیش کرنا ناممکن ہے۔ بالفاظ دیگر دس سال کے بعد الیکشن کروانا، اس کے علاوہ لیفٹیننٹ گورنر کے ہاتھوں میں سارے اختیارات کا جمع ہوجانا اور اس سے بڑھ کر جموں و کشمیر کا یونین ٹریڑی کے زمرے میں لانا، اُن چیزوں کو تفصیل سے بیان کرنے میں آڑے آجاتے ہیں۔کیونکہ ابھی ہمارے یہاں ماحول بھی اتنا سازگار نہیں ہے کہ ببانگ دہل اعلان کیا جائے کہ جمہوریت کا اصلی چہرہ نمایاں رنگوں میں آنکھوں کے سامنے جلوہ گر ہوگیا ہے۔ ابھی بھی زبانوں پر تالے اور من میں خوف کا عالم ہے۔ ابھی ماضی کے زخم بھرے نہیں ہیں، ابھی بھی اُن سے خون رس رہا ہے لیکن دنیا اُمید پر قائم ہے اور ہم بھی اُمیدوں کے سہارے جی رہے ہیں۔ ہمارے ساتھ ہمیشہ یہی وعدہ کیا گیا ہے کہ mainstream میں جڑ کر ساری مصیبتوں کا ازالہ ہوجائے گا، لیکن میں معذرت کے ساتھ یہ بات لکھ رہا ہوں کہ جتنا مداوا کیا گیا، اُتنا ہی درد بڑھتا گیا۔ مجھے یہ بات کہنے میں کوئی ججھک محسوس نہیں ہورہی ہے کہ ہم سے ہماری معصومیت کے علاوہ انسانیت بھی چھینی گئی ہے۔کون اپنا ہے کون پرایا ہے، اس dilemma میں پڑنے سے ہزار گناہ بہتر ہے کہ ہم غور و فکر کریں کہ ہم نے ایسے کونسے گناہ کئے تھے کہ ہمارے لئے سارے دروازے بند کئے گئے۔ ایسا کیا قصور تھا ہمارا جو ہمیں زندہ مار کر ادھ مردہ کرکے ہماری لاشوں کے ساتھ نازیبا سلوک کیا گیا۔ میں کسی پر کوئی الزام نہیں لگا رہا ہوں،مجھے بھی اپنی جان کی فکر ہر آن ہے۔ نہ جانے کوئی میری اس تحریر کو جمہوریت مخالف سمجھ کر میری زندگی کو مصیبت بنادے۔ یہ درد بہت برسوں کاہے، یہ وہ درد ہے جس نے ہمارے انگ انگ کو بےحس کردیا ہے، یہ وہ درد ہے جو نہ مارتا ہے اور نہ زندگی بخشتا ہے۔

اب جب کہ حکومت بنانے کہ تیاریاں زور و شور سے جاری و ساری ہیں، ہمارانئی حکومت سے کچھ امیدیں وابستہ کرنا ناگزیر ہیں۔ ہمارے ووٹ ہی ان کی اصلی طاقت ہے، تو ایسے میں rights and duties کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی حکومت سے کچھ جائز امیدیں وابستہ کرنا کوئی جرم کی بات بھی نہیں ہے۔ آنے والی سطروں میں کچھ امیدوں کا مختصر ذکر کیا جارہا ہے جو حال ہی میں اختتام پذیر ہوئے ریاستی انتخابات میں جیت کر آئی سیاسی پارٹی کے ساتھ جڑی ہیں۔

پہلی امید جو نئی حکومت سے ہم نے وابستہ کی ہے، وہ ہے نوجوانوں کے لئے روزگار۔ ایک لمبی قطار میں نوجوان روزگار کی تلاش میں دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں نوکریوں کے مواقع پیدا کرنا ناگزیر بن گیا ہے۔ ایک سرکاری نوکری کے لئے ہزاروں امیدوار درخواستیں بھرتے ہیں، جس سے نوجوانوں کی حالت زار واضح ہوجاتی ہے۔ بےروزگاری کی وجہ سے ہی سماج میں ،خرابیوں اوربُرائیوں کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے جو سماج کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا ہے۔ دوسری بات ہے خوف کے عالم سے نجات۔ پچھلے کئی دہائیوں سے کشمیری لوگ مسلسل خوف کے عالم میں جی رہے ہیں۔ آنکھوں سے اوجھل خوف نے ان کی psyche پر کاری ضربیں لگائی ہیں۔ موت کے علاوہ جائدادوںکا لُٹنے کے خوف نے، عمر بھر اپاہج اور سلاخوں کے پیچھے سڑنے کے ڈر نے بہتوں کو نفسیاتی مریض بنا دیا ہے۔ بےسکونی اور بےقراری ہر بزرگ ماں باپ کے علاوہ بہنوں اور بھائیوں کے زرد چہروں پر روز روشن کی طرح عیاں ہے۔ ایک زخم کو بھرنے کو سالہا سال کا وقت چاہیے لیکن جب زندگی دُکھوں اور ابتلاؤں کا دوسرا نام ہوں، تب وقت کا مرہم کوئی معنی نہیں رکھتا ہے۔ اس لئے ہماری بےقرار اور بےچین زندگیوں کو صرف کچھ سکون کے لمحوں کی اشد ضرورت ہے۔ بےقرار روحوں کو کچھ لمحوں کا قرار چاہیے،یہی ہماری دوسری امید ہے جو ہم نے نئی حکومت سے وابستہ کی ہے۔ تیسری ہے عدل و انصاف کے طرز پر حکومت کرنا۔ ظاہر ہےکہ کشمیریوں کے جذبات کے ساتھ بار بار کھلواڑ ہوئے ہیں۔ ایسے میں کسی مرد یا عورت کا آپے سے باہر ہوجانا کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔ جب کئی دہائیوں سے سکون کا ایک پل بھی میسر نہ ہوا ہو، تو ایسے میں غصے اور بےعزتی پر اُتر آنا فطری بات ہے۔ جب ایک ایک دن گزارنا لگ بھگ ایک سال کے برابر ہوں، تو اس حالت میں بےاعتنائی کا رویہ اختیار کرنا عام سی بات ہے، تو ایسے میں حکومت سے یہ امید کی جاسکتی ہے کہ وہ لوگ رحم کی رسیوں کو تھامے ہوئے بڑی نزاکت اور بنا چاپلوسی کےمداوے کا رویہ اختیار کریں۔ چوتھی اور آخری امید ہے پسماندہ لوگوں کی دادرسی۔ مہنگائی اور بیروزگاری نے غریبوں کی کمر کو توڑ کر رکھ دی ہے۔ زندگی گزارنے کی بنیادی ضروریات اب عام لوگوں کے بس سے باہر ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔ مہنگائی کی کاٹ نے ہنستے مسکراتے گھرانوں میں دراڑیں پیدا کی ہیں۔ آج کوئی ایسا غریب گھرانہ نہیں ہوگا، جہاں مہنگائی اور بیروزگاری کے نام پر لڑائی جھگڑے نہ ہوتے ہوں۔ افسردگی ان لوگوں کا نصیب ہوجاتا ہے جو صرف پیٹ بھرنے کے لیے جیتے ہیں۔ آج کشمیر کے بیشتر لوگ صرف پیٹ بھرنے کے لئے زندہ ہیں۔ ان کو کسی اور چیز کے ساتھ سروکار نہیں ہے۔ ان کا جینا مرنا صرف پیسے تک محدود ہے۔ ان کی سیاست بھی پیسوں تک محدود ہوچکی ہے۔ تو ایسے میں ہم سب یہ امید لگائے بیٹھے ہیں کہ آنے والاکل گزرے ہوئے کل سے قدرے بہتر ہوگا۔ سیاست کے میٹھے پھل اب ہماری جھولیوں میں بھی آگرے، اس کا ہم سب کو بےقراری سے انتظار ہے۔ جائز باتوں کی ترویج اور ناجائز باتوں سے کوسوں دور رہنا نئی حکومت کا شیوہ رہنا چاہیے۔ ٹھنڈے دماغ اور جذبات کی رو میں بہنے کے بجائے عقل اور باہمی مشوروں سے دائمی فیصلے لیے جاسکتے ہیں جو ہم سب کے لیے راحت اور مسرت کے کچھ سامان مہیا کرسکتے ہیں۔ کام کٹھن ہے لیکن ولولے کے ساتھ کچھ بھی اپنے وقت پر کیا جاسکتا ہے۔2015 میں قائم کی گئی حکومت 2018 میں تاش کے پتوں کی طرح دھڑام سے زمین پر گر گئی۔ اب چھ سال کے بعد President’s rule بھی اختتام پذیر ہوچکا ہے اور جمہوریت کی ایک جھلک انتخابات کی شکل میں ہماری آنکھوں کے سامنے رقص کر گئی ہے۔ اب ضرورت ہے کہ انتخابات کے دوران کئے گئے وعدوں پر کم از کم کھرا اُترا جائے۔ امید ہے کہ نئی حکومت اپنے وعدوں پر کھرا اُترتے ہوئے ہمارے لئے آرام کی کچھ گھڑیاں مہیا کرے گی اور یہی وقت کی ضرورت بھی ہے۔

(رابطہ۔حاجی باغ بڈگام۔7006031540)
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
کپواڑہ میں آتشزدگی، دو منزلہ مکان خاکستر
تازہ ترین
ضلع میں ورثے کے تمام مقامات کی تاریخی شان کو بحال کیا جائے گا: ضلع مجسٹریٹ سری نگر
تازہ ترین
کرائم برانچ کشمیر کی جانب سے سرینگر اور بڈگام کے مختلف مقامات پر چھاپے
تازہ ترین
وزیر اعلیٰ کے ساتھ تعلقات خوشگوار، کاموں کی تقسیم واضح، رابطے جاری ہیں:ایل جی منوج سنہا
تازہ ترین

Related

کالممضامین

رسوم کی زنجیروں میں جکڑا نکاح | شادی کو نمائش سے نکال کر عبادت بنائیں پُکار

July 16, 2025
کالممضامین

! عالمی حدت اور ہماری غفلت | ہوا، زمین اور پانی کو ہم نے زہر بنا دیا گلوبل وارمنگ

July 16, 2025
کالممضامین

والدین کی قربانیوں کی کوئی انتہا نہیں

July 16, 2025
کالممضامین

اپنے مستقبل سے جوا بازی کی بھیانک صورتحال | معاشرے کی نوجوان نسل کس سمت جارہی ہے؟ توجہ طلب

July 16, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?