نئی دہلی//وادی میں احتجاجی مظاہروں پر قابو پانے کیلئے نیم فوجی دستے سی آر پی ایف نے نئی تخلیق شدہ’’کم مہلک‘‘21ہزار پلاسٹک گولیاں کشمیر روانہ کی ہیں۔ سی آر پی ایف کے ایک اعلیٰ افسر نے اس بات کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان نئی گولیوں کو دفاعی تحقیق و فروغ ادارے(ڈی آر ڈی او) نے آرڈننس فیکٹری پونے میں تیار کیا ہے۔مذکورہ افسر کا کہنا ہے کہ ان گولیوں کو’’ اے کے‘‘ سریز رائفلوں میں ڈالا جاسکتا ہے اور یہ پیلٹ بندوق کا متبادل ہوگا۔سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل آر آر بٹناگر کا اس سلسلے میں کہنا ہے’’ مشقوں کے دوران یہ نتائج سامنے آئے ہیں کہ یہ پلاسٹک کی گولیاں کم مہلک ہیںاور ان کی وجہ سے بھیڑ کو قابو میں کرنے کیلئے پیلٹ بندوق اور دیگر غیر مہلک ہتھیاروںکے استعمال میں کمی آئے گی‘‘۔ان کا کہنا ہے کہ فورسز کی طرف سے وادی میں مشتعل بھیڑ کو قابو میں کرنے اور سنگبازی کے ساتھ مقابلہ کرنے کیلئے یہ کم مہلک ہتھیار ہوگا۔ ڈی جی سی آر پی ایف کا کہنا ہے کہ21ہزار پلاسٹک کی گولیاں تمام یونیٹوں میں تقسیم کی گئی ہیں۔سی آر پی ایف نے امن و قانون بنائے رکھنے کیلئے پلاسٹک گولیوں کا مطالبہ کیا تھا،تاکہ دھاتی گولیوں کو تبدیل کر کے پلاسٹک گولیوں کو استعمال میں لائیں۔بٹنا گر کا کہنا ہے کہ کشمیر میں تعینات سی آر پی ایف اہلکار اے کے47 اور اے کے56رائفلیں استعمال کرتے ہیں،اور ان گولیوں کو اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ یہ آسانی کے ساتھ ان بندوقوں میں استعمال کی جاسکیں۔ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ جیسے ہی امن و قانون کی صورتحال یا سنگبازی کا مقابلہ کرنا پڑے تو فورسز کو صرف ان گولیوں کو تبدیل کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سی آر پی ایف نے دیگر غیر مہلک ہتھیارو کو ترک نہیں کیا ہے اور مزید شارٹ گن حاصل کر رہی ہے،جو میٹل ڈیفلکٹر سے لیس ہیں تاکہ کمر کے اوپر والے حصے پر زخم نہ لگے۔