عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/سالانہ امر ناتھ یاترا کے دوران گاندربل کے با ل تال بیس کیمپ پر جب یاتری پہاڑی ہواؤں میں بھجن گاتے ہوئے اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں، تو ایک نرالا اور دل کو چھو لینے والا منظر ان کی توجہ اپنی طرف کھینچ لیتا ہے: نارنگی رنگ کی جیکٹ پہنے سی آر پی ایف کی خواتین اہلکار، جن کی پشت پر لکھا ہوتا ہے— ’می آئی ہیلپ یو‘۔یہ ایک نیا اور انسان دوست اقدام ہے جو سنٹرل ریزرو پولیس فورس نے ڈپٹی انسپکٹر جنرل نارتھ سری نگر سدھیر کمار کی نگرانی میں شروع کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد سیکورٹی کے ساتھ ساتھ ہمدردی اور انسانی جذبے کو بھی فروغ دینا ہے۔
یہ خواتین اہلکار منیگام بیس کیمپ سے لے کر بالتل کے اہم داخلی مقامات تک تعینات ہیں اور اس سال کی یاترا کی خاموش ہیروئن کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہیں۔ڈی آئی جی سدھیر کمار نے بتایا:’ان خواتین اہلکاروں کا بنیادی مقصد سیکورٹی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ یاتریوں کو آرام، حفاظت اور رہنمائی فراہم کرنا ہے، خاص طور پر خواتین یاتریوں کو۔ یہ ٹیمیں قیام کے مقامات کی رہنمائی، ابتدائی طبی امداد اور پانی کی تقسیم جیسے کام انجام دیتی ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ بعض ایمرجنسی معاملات میں اگر کسی خاتون یاتری کو اسپتال لے جانا ہو تو یہ ٹیمیں ایمبولینس کے ذریعے انہیں بیس اسپتال پہنچاتی ہیں۔ڈی آئی جی نے زور دے کر کہا کہ اس اقدام نے خواتین یاتریوں میں اعتماد پیدا کیا ہے، جو بلاجھجک اس ٹیم سے مدد طلب کر رہی ہیں۔
یہ ٹیم اس سال کی یاترا میں بے حد اہم ثابت ہو رہی ہے، مرد اہلکار بھی اسی جذبے سے کام کر رہے ہیں، مگر خواتین ٹیم کی موجودگی نے خاص طور پر خواتین یاتریوں کے لیے آسانی اور اعتماد کی فضا پیدا کی ہے۔
یاد رہے کہ سی آر پی ایف امرناتھ یاترا کی حفاظت اور منظم انعقاد میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ اس سال 3 جولائی سے شروع ہونے والی یاترا کے لیے سی آر پی ایف نے سب سے زیادہ اہلکار تعینات کیے ہیں، جو دونوں روایتی راستوں — ننوان-پہلگام اور بالتل-گاندربل پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
’می آئی ہیلپ یو‘: امرناتھ یاترا میں سی آر پی ایف خواتین ٹیم نے دل جیت لئے
