عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اپوزیشن لیڈر بھاجپا کے سنیل شرما کے الزام میں کہا کہ وہ قسم کھاتے ہیں کہ انہوں نے بی جے پی کیساتھ اتحاد کرنے کی خواہش نہیں کی۔سنیشل شرما نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عوام کے سامنے قرآن شریف پر ہاتھ رکھ کر قسم کھائے کہ انہوں نے کبھی بھی بی جے پی کیساتھ حکومت سازی سے متعلق خفیہ بات چیت نہیں کی ہے۔وزیر اعلیٰ نے ایکس پر کہا’’میں قرآن پاک کی قسم کھاتا ہوں کہ میں نے 2024 میں بی جے پی کے ساتھ ریاست کا درجہ یا کسی اور وجہ سے اتحاد نہیں کرنا چاہا‘‘۔انہوں نے کہا کہ وہ سنیل شرما کے برعکس جھوٹ نہیں بولتے۔ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی پر تنقید کرتے ہوئے عمر نے کہا ہے کہ ریاست کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور بی جے پی کے جموں و کشمیر میں قدم جمانے کے پیچھے پی ڈی پی کا ہی ہاتھ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے وہ دروازہ کھولا جس کے ذریعے بی جے پی نے اقتدار میں داخل ہو کر ریاست کے منفرد تشخص کو ختم کرنے کی راہ ہموار کی۔عمر عبداللہ نے اتوار کو ایک عوامی جلسے سے خطاب کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا، ‘ پی ڈی پی نے جی ایس ٹی نافذ کیا، دفعہ 370 کے خاتمے کی بنیاد ڈالی اور بی جے پی کو سیول سیکریٹریٹ تک پہنچایا’ ۔انہوں نے کہا کہ دراصل انہوں نے ہی بی جے پی کو جموں و کشمیر کی سرزمین پر اقتدار کا موقع فراہم کیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پی ڈی پی اپنے دور حکومت میں ہونے والی زیادتیوں سے منہ نہیں موڑ سکتی۔ سال 2016 میں جب درجنوں نوجوان سڑکوں پر مارے گئے ، تو کیا محبوبہ مفتی نے کبھی عوام سے معافی مانگی؟ ان کی حکومت کے دوران آنسو گیس، پیلٹ گن اور ظلم و جبر اپنے عروج پر تھا۔عمر عبداللہ نے کہا کہ پی ڈی پی اور بی جے پی کے گٹھ جوڑ نے ہی جموں و کشمیر کے سیاسی تانے بانے کو کمزور کیا، جو کچھ بھی آج ہو رہا ہے ، اس کی اصل ذمہ داری پی ڈی پی پر عائد ہوتی ہے ،یہ ان ہی کے دور میں تھا جب بی جے پی کو حکومت میں شامل کر کے خصوصی درجہ ختم کرنے کی راہ ہموار کی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی پی-بی جے پی حکومت کے دوران ہزاروں نوجوانوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا، سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا اور خوف و عدم اعتماد کا ماحول پیدا کیا گیا۔عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور جموں و کشمیر کے حقوق کی بحالی کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔ ان کے مطابق ہم نے کبھی اقتدار کے لیے سمجھوتہ نہیں کیا، اور نہ ہی کریں گے ۔ ہمارا مقصد ریاست کی شناخت، وقار اور حقوق کا دفاع ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران اوم پورہ بڈگام میں کئی اہم ترقیاتی منصوبے مکمل کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تشکیل پانے کے بعد سب سے پہلے علاقے میں کرکٹ سٹیڈیم کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا، جو الیکشن مہم کے دوران عوام سے کیا گیا ایک اہم وعدہ تھا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اوم پورہ میں چار لائنوں والی نئی سڑک کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے ۔عمر عبداللہ نے اپنے خطاب میں عوام سے اپیل کی کہ وہ آئندہ ضمنی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالیں تاکہ ترقی کا یہ سلسلہ بغیر رکاوٹ کے جاری رہے ۔