میکسیکو //میکسیکو کے وسطی علاقے میں آنے والے شدید زلزلے سے ہلاک افراد کی تعداد 262 سے تجاوز کرگئی ہے اور 20لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔میکسیکو کے شہری دفاع کے ادارے کے سربراہ لوئی فلپ پیونٹے نے کہا ہے کہ صرف دارالحکومت میکسیکو سٹی میں 117 افراد ہلاک ہوئے ہیں جہاں زلزلے کے باعث کئی رہائشی اور سرکاری عمارتیں منہدم ہوگئی ہیں۔میکسیکو سٹی ایک قدیم خشک جھیل کی سطح پر آباد ہے جس کی دلدلی زمین بہت دور آنے والے زلزلے کے جھٹکوں سے بھی بری طرح لرز جاتی ہے۔دارالحکومت کے میئر میگوئل اینجل مانسیرا کے مطابق شہر کے 44 مقامات پر عمارتوں کے منہدم ہونے کی اطلاع ہے جب کہ کئی بلند و بالا رہائشی عمارتیں ٹیڑھی ہوگئی ہیں جس کے باعث ہزاروں افراد نے رات سڑکوں پر گزاری ہے۔میکسیکو سٹی کے جنوب میں واقع ریاست موریلوس بھی زلزلے سے بری طرح متاثر ہوئی ہے جہاں اب تک 72 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 1۔ 8 ریکارڈ کی گئی تھی۔ زلزلے کا مرکز میکسیکو سٹی سے 123 کلومیٹر جنوب میں ریاست پیوبلا میں تھا جہاں زلزلے سے اب تک 43 افرادکی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔میکسیکو سٹی میں شہریوں نے زلزلے کی آمد سے چند گھنٹے قبل ہی زلزلے سے نبٹنے کی مشقیں کی تھیں جو ہر سال 1985ء میں آنے والے تباہ کن زلزلے کی برسی کے موقع پر کی جاتی ہیں۔بتیس سال قبل آنے والے زلزلے میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ میکسیکو کی جنوبی ساحلی پٹی پر سات ستمبر کو بھی شدید زلزلہ آیا تھا جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 1۔8 ریکارڈ کی گئی تھی۔اس زلزلے کے نتیجے میں 90 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔منگل کو جس وقت زلزلہ آیا اس وقت میکسیکو کے صدر اینرک پینا نیتو سات ستمبر کے زلزلے سے متاثر ہونے والے ایک شہر کے دورے پر تھے جو زلزلے کے بعد فوری طور پر دارالحکومت پہنچے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق میکسیکو سٹی اور زلزلے سے متاثر ہونے والے دیگر علاقوں میں منہدم ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو بچانے کے لیے امدادی کارروائیاں تمام رات جاری رہیں۔زلزلے سے دارالحکومت میں ایک پرائمری اسکول کی عمارت بھی منہدم ہوئی ہے جس کے ملبے سے اب تک 25 لاشیں نکالی جاچکی ہیں جن میں اکثریت معصوم طلبہ کی ہیں۔منگل کی شب اپنے ایک ویڈیو بیان میں صدر پینا نیتو نے قوم سے پرسکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ حکام ہر ممکن سرعت اور وسائل کے ساتھ امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔صدر نے کہا کہ زلزلے کے باعث دارالحکومت کا 40 فی صد علاقہ اور ریاست موریلوس کا 60 فی صد علاقہ بجلی سے محروم ہوگیا ہے جس کی بحالی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔حکام اور امدادی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ عام شہری بھی متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔