پرویز احمد
سرینگر //جموں و کشمیر میڈیکل کونسل نے بغیر رجسٹریشن کلنکوں ، اسپتالوں اور نجی اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف سخت رویہ اپنانے کی وجہ سے ڈاکٹروں اور نیم طبی عملہ کی رجسٹریشن میں اضافہ ہوا ہے۔ کونسل نے پچھلے 2ماہ کے دوران طبی و نیم طبی عملہ کو 1688رجسٹریشن سرٹیفکیٹ اجرا کی ہیں جن میں سے 542رجسٹریشن، 863پرویژنل رجسٹریشن اور 132ڈاکٹروں کو اضافہ تعلیم کیلئے رجسٹریشن، 111کو این اور 40ڈاکٹروں کو بہترین کارکردگی کیلئے سناد اجرا کئے گئے۔سال 2024میں مجموعی طور پر کونسل نے 1295رجسٹریشن، 1557پرویژنل رجسٹریشن، اضافہ تعلیم کی 342اسناد، 476این او سی اور 225ڈاکٹروں و نیم طبی عملہ کو بہترین کارکردگی کیلئے اسناد سے نوازا تھا ۔ جموں و کشمیر میڈیکل کونسل کے صدر ڈاکٹر محمد سلیم خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ڈاکٹروں و نیم طبی عملہ کی رجسٹریشن کا عمل کافی مشکل ہے۔ انہوں نے پہلے متعلقہ بورڈ حکام سے 10ویں اور 12ویں جماعتوں کی اسناد کی وریفکیشن، میڈیکل کالجوں سے انٹرنشپ مکمل کرنے کی سند کی وریفکیشن کی ضرورت پڑتی ہے۔ بیرون ممالک میں ایم بی بی ایس اور دیگر ڈگریاں حاصل کرنے والوں پہلے رہائش کی سند،ڈگری سرٹیفکیٹ اور انٹر شپ مکمل کرنے کی سند اور مختلف ممالک کے سفارت خانوں اور دیگراسناد کی ضرورت پڑتی ہے۔ ڈاکٹر محمد سلیم خان نے بتایا کہ تمام یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ایم بی بی ایس کے آخری سمسٹرکے طبلہ و طالبات میں سے 00 9 طلبہ و طالبات نے رجسٹریشن کیلئے درخواستیں دی ہے اور رجسٹریشن کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک سے ایم بی بی ایس اور دیگر ڈگریاں حاصل کرنے والوں کو بیرون ممالک سے ڈگریاں حاصل کرنے والوں نوجوانوں کو قابلیت کی ضرورت کیلئے درکار انٹرشپ(compulsory rotatory medical internship) میں انتخاب کے بعد ان کی رجسٹریشن میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ رجسٹریشن کیلئے طلبہ کی بھیڑ کو دیکھتے ہوئے کونسل مزید عملہ کی بھرتی پر غور کررہی ہے تاکہ راجسٹریشن میں درکار وقت میں کمی لائے جاسکے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میڈیکل کونسل پہلے 5سال کیلئے رجسٹریشن دیتا ہے اور بعد میں اس میں مزید 5سال کی توسیع کرتا ہے۔